نئی دہلی: ویسٹ انڈیز کے فاسٹ باؤلر جیڈن سیلز نے پیر کو شاندار اسپیل سے بنگلہ دیش کی بلے بازی کو تہس نہس کر کے ریکارڈ بک میں اپنا نام درج کر لیا۔ بنگلہ دیش اور ویسٹ انڈیز کے درمیان دوسرے ٹیسٹ کے دوسرے دن، سیلز نے 1978 کے بعد ٹیسٹ کرکٹ میں سب سے زیادہ کفایتی اسپیل کر کے سب کی توجہ اپنی جانب مبذول کرائی۔
سیلز نے 15.5 اوورز میں صرف 5 رنز دیے اور ریکارڈ اسپیل بول کر چار وکٹیں لیں، جس میں 10 اوورز بھی میڈن تھے۔ ان کی معیشت 0.31 تھی جو ٹیسٹ کرکٹ کی ساتویں بہترین معیشت ہے۔ انہوں نے جم لیکر کو پیچھے چھوڑ دیا، جن کی معیشت جنوبی افریقہ کے خلاف صرف 0.37 تھی۔
ٹیسٹ کرکٹ میں سب سے زیادہ کفایتی اسپیل کا ریکارڈ اس وقت بھارت کے باپو ناڈکرنی کے نام ہے جنہوں نے 1964 میں انگلینڈ کے خلاف 32 اوورز میں صرف پانچ رنز دیے تھے۔
سیلز نے امیش یادو کو پیچھے چھوڑ دیا
اس سے قبل 1978 کے بعد سب سے زیادہ کفایتی بولنگ کا ریکارڈ بھارت کے امیش یادیو کے نام تھا۔ 2015 میں جنوبی افریقہ کے خلاف کھیلتے ہوئے انہوں نے 21 اوورز میں صرف نو رنز دیے جس میں 16 میڈنز شامل تھے۔
سب سے زیادہ اقتصادی چار وکٹیں
سیلز نے کرکٹ کی تاریخ میں سب سے زیادہ اقتصادی چار وکٹیں حاصل کیں۔ اس سے قبل یہ ریکارڈ پاکستان کے پرویز سجاد کے نام تھا جن کی معیشت 0.41 رنز فی اوور تھی۔ اس پاکستانی باؤلر نے 1965 میں نیوزی لینڈ کے خلاف 12 اوورز میں صرف پانچ رنز دیے تھے جس میں آٹھ میڈنز شامل تھے۔
بنگلہ دیش 164 رنز پر آل آؤٹ
جیڈن سیلز اور شیمیر جوزف کی جوڑی نے مخالف بیٹنگ کو تہس نہس کر دیا۔ سیلز نے چار وکٹیں لیں جبکہ شیمار نے تین وکٹیں حاصل کیں اور بنگلہ دیش 164 رنز پر ڈھیر ہوگیا۔ اس کے بعد دوسرے دن کے اختتام تک ویسٹ انڈیز نے ایک وکٹ کے نقصان پر 70 رنز بنا لیے تھے۔