جموں: جموں وکشمیر نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے پیر کے روز کہا کہ موجودہ درآمد شدہ حکمران اقتدار کے نشے میں اتنے محو ہیں کہ ان کے کانوں تک لوگوں کی حق کی آواز نہیں پہنچ رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر کے عوام کو مذہبی،علاقائی، لسانی یہاں تک کہ مسلکی بنیادوں پر بھی تقسیم کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔ان باتوں کا اظہار موصوف نے پارٹی لیڈران کے ساتھ ملاقات کے دوران کیا۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ نازک اور مشکل ترین دور سے نجات کا راز اتحاد و اتفاق میں ہی ممکن ہے اور جموں وکشمیر کے ہر ایک پشتینی باشندے کو ثابت قدم، پُرعزم اور یک زبان ہونے کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔
اُن کا کہنا تھا کہ جموں و کشمیر کے عوام کو مذہبی، علاقائی، لسانی یہاں تک کہ مسلکی بنیادوں پر بھی تقسیم کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں لیکن ہم ہر حال میں ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے اور اُن عناصر اور طاقتوں کے عزائم کو خاک میں ملانا ہے، جنہوں جموں وکشمیر کے عوام کے حقوق پر شب خون مارا اور ڈاکہ زنی کی۔
انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے ہر خطہ کے عوام 2015 سے مسلسل طور پر زیر عتاب ہیں اور کسی بھی خطے کے لوگ موجودہ حکمرانوں کے مظالم اور دھونس و دباﺅ پر مبنی پالیسی کو نہیں بول پائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے تہذیب و تمدن، کلچر کے علاوہ اُن چیزوں کی رکھوالی کرنے ہے ، جو جموں و کشمیر کے عوام کو خاص بناتی ہیں۔
ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہاکہ موجودہ درآمدہ شدہ حکمران اقتدار میں نشے میں اتنے محو ہیں کہ ان کے کانوں تک لوگوں کی حق کی آواز نہیں پہنچ رہی ہے۔ ایسے میں ہم پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ ہم لوگوں کیساتھ زیادہ سے زیادہ رابطہ بنائے رکھیں اور اُن کی آواز بن کر اُنہیں راحت پہنچانے کی کوشش کریں۔