ترال: ایک ایسے وقت میں جبکہ یو ٹی اور مرکزی سرکاریں کشمیر کی شان کہلانے والے چنار کے درخت کو آنے والی نسلوں تک پہنچانے کے لیے لمبے دعوے کرتے ہیں۔ تاہم جنوبی کشمیر کے گانگ ترال میں موجود چنار باغ، جس میں ایک سو دس کے قریب چنار کے تناور درخت موجود ہیں، انتظامیہ کی غفلت شعاری اور عدم توجہی کی وجہ سے اپنی زبوں حالی بہ زبان حال بیان کر رہا ہے۔
مقامی لوگوں کے مطابق اس گاؤں میں ایک بزرگ کے ذریعے چنار کا درخت لگانے کے بعد یہ درخت پورے گاؤں میں پھیل گیے ہیں اور اس وقت یہاں سینکڑوں چنار کے درخت موجود ہیں، جو خزاں کے اس موسم میں ماحول کو مسحور کن بنا دیتے ہیں۔ چناروں کے یہ پتے زمین پر ان دنوں سنہری پرت بنا رہے ہیں۔ تاہم مقامی لوگوں کا ماننا ہے کہ انتظامیہ کے قول اور فعل میں تضاد ہے اور ان چناروں کی شان رفتہ بحال کرنے کے لیے کوئی بھی اقدام نہیں کیا جا رہا ہے۔
مقامی لوگوں کے مطابق یہ چنار باغ گرمیوں میں سیاحوں اور اسکولی بچوں کے لیے ایک ابھرتا ہوا سپارٹ ابھر کے سامنے آرہا ہے لیکن سرکاری عدم توجہی سے وہ یہاں بے دل ہو کے واپس جا رہے ہیں۔ مقامی لوگوں کے مطابق کئی برس قبل یہ باغ محکمہ فلوریکلچر نے اپنے تحت لیا اور پارک بنانے کا کام شروع کیا، لیکن اس کے بعد کام کیوں رکا خدا جانے۔