ترال (جموں و کشمیر): وادی کشمیر میں ان دنوں سرسوں کے ساتھ ساتھ اوٹس، لہسن اور مٹر کے بیج بونے کا سیزن ختم ہونے کے قریب ہے مگر الزام ہے کہ جنوبی کشمیر کے ترال علاقے میں محکمہ زراعت، کسانوں کو مقررہ وقت پر بیج دینے میں اکثر ناکام رہا ہے جس کی وجہ سے عوامی سطح پر محکمہ کے تئیں ناراضگی پای جا رہی ہے۔
ترال کے کسان وقت پر بیج نہ ملنے سے ناراض (ETV Bharat) کسانوں کا کہنا ہے کہ متعلقہ حکام اس معاملے میں سنجیدہ نہیں ہے۔ مقامی کسان مطلوب حسین نے بتایا کہ بیج لگانے کا سیزن ختم ہو رہا ہے اور محکمہ زراعت کسانوں کو بیج فراہم نہیں کرپا رہا ہے، جس کی وجہ سے کسانوں کو بیج مہنگے داموں میں خریدنا پڑ رہے ہیں۔
سابق ممبر اسمبلی ترال، ڈاکٹر غلام نبی بٹ نے بتایا کہ ترال میں محکمہ زراعت کسانوں کو بیج فراہم کرنے میں ناکام ہوا ہے۔ اور نہ ہی اوٹس و مٹر اور دیگر اقسام کے بیج فراہم کرپا رہا ہے جسکی وجہ سے کسانوں کو کافی زیادہ پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہا اگر محکمہ زراعت بروقت اس حوالے سے اقدامات نہیں کرتا ہے تو پھر اس محکمہ کا کیا کام ہے۔
ڈاکٹر غلام نبی بٹ نے مزید کہا کہ کسان بازار سے مہنگے داموں پر بیج خریدنے پر مجبور ہیں۔ انہوں نے ضلع انتظامیہ سے وضاحت طلب کرتے ہوئے پوچھا کہ آخر کب تک کسانوں کو بیج کے لیے پریشان کیا جائے گا؟ موسم نکلا جا رہا ہے۔ ایسے میں بے موسم فصل کیسے اگائی جاسکتی ہے۔
ایس ڈی اے او شکیل احمد شاہ نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے کو فون پر بتایا کہ انہوں نے محکمہ کو اس حوالے سے لکھا ہے اور اس بارے میں وہ قبل از وقت کچھ نہیں کہہ سکتے۔ شکیل احمد شاہ نے مزید کہا کہ ہمیں اگر وقت پر بیج فراہم کئے گئے تو ہم بغیر کسی تاخیر کے بیج کسانوں میں تقسیم کردیں گے۔