پلوامہ (جموں کشمیر) :جہاں ایک طرف انتظامیہ سیاحت کو فروغ دینے کے حوالے سے سنجیدہ اقدامات کا دعویٰ کر رہی ہے وہیں جنوبی کشمیر کے ترال علاقے میں سیاحت کو فروغ دینے کے حوالہ سے کافی امکانات موجود ہیں جن کی جانب توجہ مبذول کرنے کی ضرورت ہے۔ ترال کے کئی مقامات بشمول پنر ڈیم، نارستان، آری پل اور شکارگاہ کو سیاحتی نقشہ پر لایا گیا ہے تاہم بدقسمتی سے وہاں بھی زمینی سطح پر خاطر خواہ کام نہیں ہوا ہے۔ جبکہ سب ضلع کے چنار باغ، گانگ، گنڈتل دودھ مرگ جیسے ابھرتے ہوئے سیاحتی مقامات کی عظمت رفتہ بحال کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے جس کی جانب انتظامیہ کو توجہ دینی چاہئے۔
ٹاؤن ترال سے آٹھ کلومیٹر کی دوری پر واقع گنڈتل، دودھ مرگ گزشتہ برسوں سے ایک نیے پکنک سپاٹ Picnic Spotکے طور پر ابھر کر سامنے آ رہا ہے، جہاں عید کے مواقع پر ترال کے مختلف دیہی علاقوں سے لوگوں کی بڑی تعداد سیر سپاٹے کی غرض سے آتی ہے اور قدرت کے حسین نظاروں سے لطف اندوز ہو رہی ہے۔ تاہم مقامی لوگوں کا شکوہ ہے کہ اس ابھرتے ہوئے سیاحتی مقام میں بنیادی ڈھانچے کو مضبوط کرنے کے لیے اقدامات نہیں کیے جا رہے ہیں۔