ہندواڑہ:شمالی کشمیر کے ہندواڑہ کے راجوار گاؤں میں گزشتہ رات اس وقت ایک افسوناک واقعہ پیش آیا جس میں ایک ہی خاندان کے چار افراد موت کے آغوش میں چلے گئے۔ متاثرین میں غلام رسول بٹ، ان کا بیٹا طاہر احمد بٹ، ان کی دو بیٹیاں رفعت آرا اور شبنم آرا اپنی زندگی کی جنگ ہار گئی۔
غورطلب ہے کہ راجپورہ علاقے میں پانی کی قلت ہے۔ پینے کا پانی لانے کے لیے مذکورہ خاندان کے چار افراد باپ، بیٹا اور دو بیٹاں ایک گاڑی (JK 014620) میں پانی لانے گئے تھے۔اس دوران ان کی گاڑی کو ایک خوفناک حادثہ پیش آیا ۔گاڑی ایک کھائی میں گرگئی ۔اس کے نتیجے میں چاروں افراد موقع پر ہی ازجاں ہوگئے۔
تشویشناک حالت میں تمام لوگوں کو نزدیکی ہسپتال میں لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دے دیا۔ پولیس ذرائع نے واقعہ کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ پورے معاملے کی تفتیش شروع کردی ہے۔ جب حادثے کے شکار افراد کی لاشیں کے گھر پہنچی تو یہاں کہرام مچ گیا۔ لوگوں کا ہجوم آمڈ پڑا۔ راجوار کے رہائشیوں نے اپنے گاؤں میں جاری پانی کے بحران کو اجاگر کرتے ہوئے انتظامیہ سے مایوسی و ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔
بار بار احتجاج اور پینے کے پانی کی قلت کو دور کرنے کی اپیل کے باوجود اس گاؤں میں پینے کے پانی کا بحران ہے۔ گاوں والوں کا دعویٰ ہے کہ ان کی درخواستوں پر کان نہیں دھرے گئے اور نہ ہی محکمہ جل شکتی انتظامیہ نے ان کی طرف خاصی توجہ دی۔ ان کا مؤقف ہے کہ اگر انتظامیہ ان کے تحفظات اور ان کی یہ پانی کی پریشانی دور کرتی ہوتی تو شاید یہ المناک حادثہ پیش نہیں آتا۔ مقامی باشندے جل جیون مشن (جے جے ایم) کے تحت حکومت کے دعووں پر بھی تنقید کرتی ہے۔اس میں وادی کشمیر میں ہر گھر کو پانی کی سہولیات فراہم کرنے کا وعدہ ایک مزاق ہے۔