اننت ناگ: گزشتہ کئی برسوں سے ضلع اننت ناگ کے مختلف سرکاری اسکولوں میں نقب زنی کی واردات مسلسل جاری ہیں،جس دوران نقب زنوں نے سینکڑوں سولر بیٹریاں چوری کر لیں۔ سرکاری ذرائع کے مطابق سنہ 2022 سے اب تک اننت ناگ کے مختلف سرکاری اسکولوں سے تقریبا 310 سولر بیٹریاں چوری ہوگئی ہیں، جن کی قیمت لاکھوں میں بتائی جا رہی ہے۔ حال ہی میں 4 ستمبر کو ملزموں نے بٹنگو، اننت ناگ میں ایک سرکاری ہائی اسکول کو نشانہ بنا کر 16 بیٹریاں چوری کر کے لے گئے۔
تین برسوں کے اندر اننت ناگ کے 22 سرکاری اسکولوں سے 160 سولر بیٹریاں چوری (ETV BHARAT) مجموعی طور پر چور 2022 سے لے کر اب تک کم از کم 22 سرکاری اسکولوں کو نشانہ بنا چکے ہیں، جن میں 15 ہائی اسکول، 4 ہائیر سیکنڈری اسکول اور 3 مڈل اسکول شامل ہیں۔ یہ سولر سسٹم حکومت کی سماگرا شکشا اسکیم کے تحت جموں و کشمیر انرجی ڈیولپمنٹ ایجنسی (JAKEDA) کے ذریعے سرکاری اسکولوں کے بنیادی ڈھانچے کو اپ گریڈ کرنے کے لیے فراہم کیے گئے تھے۔ سنہ 2022 میں، چوروں نے 7 سرکاری اسکولوں کو نشانہ بنایا، اور کم از کم 82 بیٹریاں چوری کر لیں۔
سنہ 2023 میں 10 سرکاری سکولوں سے 160 بیٹریاں چوری ہوئیں،سنہ 2024 میں 5 سرکاری سکولوں سے اب تک 68 بیٹریاں چوری ہو چکی ہیں۔ ضلع بھر میں قائم 162 سرکاری اسکولوں میں سنہ 2018 سے سولر پینل لگائے گئے ہیں۔ اُن میں سے 22 اسکولوں کو چوروں نے سنہ 2022 سے مسلسل ت۱نشانہ بنایا ہے، جس کے نتیجے میں لاکھوں مالیت کی بیٹریاں چوری ہو گئی ہیں۔حالانکہ پولیس نے چوری کے تمام وارداتوں کے تناظر میں ایف آئی آر درج کئے ہیں ،لیکن ابھی تک کسی کی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی ہے۔گورنمنٹ ہائی اسکول برینٹی اچھہ بل، گورنمنٹ ہائی اسکول دیالگام ،گورنمنٹ ہائی اسکول عیشمقام آرمڈ،ہائر سیکنڈری اسکول فُرہ،ہائی اسکول بٹنگو،ہائر سیکنڈری اسکول ہلڑ،مڈل اسکول آرونی، ہائی اسکول بیوورہ،ہائی اسکول لسر،ہائی اسکول وائی،بی ایچ ایس گوپال پورہ ،ہائر سیکنڈری اسکول نانل،ہائی اسکول مٹن،بی ایم ایس مٹن،ہائی اسکول پوشکریری،ہائی اسکول لیوڈورہ،ہائی اسکول ڈلوچھ،ہائی اسکول دامجن،ہائی اسکول پانزتھ،ہائر سیکنڈری اسکول نوگام،مڈل اسکول نوگام،بی ایچ ایس کاٹھسو۔اس ضمن میں ای ٹی وی بھارت نے جب چیف ایجوکیشن افسر اننت ناگ سے بات کرنے کی کوشش کی ،لیکن وہ چھٹی پر گئے ہیں۔
وہیں اننت ناگ میں ڈپٹی ڈائریکٹر ایجوکیشن کی کرسی طویل وقت سے خالی ہےچیف ایجوکیشن افسر ڈپارٹمنٹ کے ایک اہلکار جس نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی خواہش ظاہر کی، کہا کہ محکمہ نے پہلے ہی متعدد سرکاری اسکولوں میں چوری کے واقعات کے سلسلے میں متعلقہ تھانوں میں ایف آئی آر درج کرائے ہیں۔محکمہ کی جانب سے پولیس سے درخواست ہے کہ اس معاملے کو سنجیدگی سے دیکھیں اور ان بیٹریوں کی چوری کے ذمہ داروں کو گرفتار کیا جائے۔
مزید پڑھیں: بی جے پی جموں و کشمیر میں کبھی حکومت نہیں بنا سکتی: محبوبہ مفتی کا دعویٰ
سماجی حلقوں کی جانب سے چوری کے وارداتوں پر افسوس کا اظہار کیا جارہا ہے ،ان کا کہنا ہے کہ کئی برسوں سے مسلسل چوری کی وارداتیں رونما ہو رہی ہیں لیکن ابھی تک کسی کوبھی اس سلسلہ میں گرفتار نہیں کیا گیا ہے، اس سے یہ خدشہ ظاہر کیا جا رہا کہ کہیں اس میں متعلقہ محکمہ اور چوروں کے درمیان ساز باز تو نہیں ہے ،انہوں نے کہا کہ محکمہ تعلیم کو ان وارداتوں کو روکنے کے لئے حکمت عملی اپنانی چاہئے ،اور امید کی جارہی ہے کہ پولیس جلد ہی چوروں کے گروہ کو بے نقاب کرے گی۔