لیہہ، لداخ:دہلی کے جنتر منتر پر بھوک ہڑتال کی اجازت نہیں ملنے کے بعد، ماہر ماحولیات سونم وانگچک اور دہلی چلو پد یاترا کے دیگر رضاکار دہلی میں واقع لداخ بھون کے روبرو دوسرے دن بھی اپنا انشن جاری رکھے ہوئے ہیں۔
لیہہ اپیکس باڈی کے کوآرڈینیٹر کو لکھے ایک خط کے جواب میں، دہلی کے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر آف پولیس، انیش رائے نے کئی وجوہات بتاتے ہوئے جنتر منتر پر انشن کی اجازت دینے سے انکار کر دیا تھا۔ انھوں نے مختصر وقت میں جنتر منتر پر بھوک ہڑتال کی اجازت دینے سے انکار کر دیا تھا۔ پولیس کے مطابق درخواست میں پروگرام کے آغاز اور اختتام یا متوقع اجلاس کے کسی مخصوص وقت کا ذکر بھی نہیں کیا گیا۔ دہلی کے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر آف پولیس نے واضح کیا تھا کہ، رہنما خطوط کے مطابق جنتر منتر پر کسی بھی مظاہرے کے انعقاد کے لیے درخواستوں کو منصوبہ بند پروگرام سے کم از کم 10 دن پہلے دیا جاتا ہے۔ یہی نہیں رہنما خطوط کے مطابق منصوبہ بند تقریب کا دورانیہ منصوبہ بند تقریب کی تاریخ کے صبح 10 بجے سے شام 5 بجے کے درمیان ہونا چاہیے۔
دہلی کے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر آف پولیس نے خط میں یہ انشن کے لمبے وقت تک جاری رہنے کا اندیشہ بھی ظاہر کیا تھا۔ کیونکہ درخواست میں بتایا گیا تھا کہ یہ انشن کا منصوبہ اس وقت بنایا گیا جب اعلیٰ قیادت کے ساتھ متوقع ملاقات مکمل نہیں ہوئی۔ انھوں نے واضح کیا کہ، موجودہ قوانین، قواعد اور رہنما خطوط کے تحت ایسی کوئی شق نہیں ہے جس کے تحت بغیر کسی ٹائم فریم کے کسی بھی قسم کی بھوک ہڑتال کے لیے اجازت دی جا سکتی ہے۔
ای ٹی وی بھارت نے اس سلسلے میں ہونے والی پیش رفت سے متعلق لیہہ ایپکس باڈی کے نائب صدر چیرنگ دورجے لاکروک سے بات چیت کی۔ انہوں نے کہا کہ، “اپیکس باڈی نے ایک خط لکھا ہے جس میں جنتر منتر پر بھوک ہڑتال جاری رکھنے کی اجازت مانگی گئی ہے جس سے انہوں نے انکار کر دیا ہے۔ چونکہ دفعہ 163 نافذ ہے، پولیس نے رضاکاروں کو صرف ایک دن کی بھوک ہڑتال پر بیٹھنے کی اجازت دی۔ چیرنگ دورجے لاکروک نے واضح کیا کہ، بھوک ہڑتال 28 دن کی ہے اور اگر حکومت نے جواب دیا تو بھوک ہڑتال ختم کر دیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ، حکومت نے وعدہ کیا ہے کہ وہ ہمیں 15 دن کے اندر چار نکاتی ایجنڈے پر مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کے لیے بلائیں گے لیکن ہمیں کوئی حتمی تاریخ نہیں دی گئی۔ لیہہ ایپکس باڈی کے نائب صدر نے کہا کہ، دو تین دن گزر چکے ہیں اور ہم حکومت کے جواب کا انتظار کر رہے ہیں۔