سرینگر (جموں و کشمیر):الیکشن کمیشن آف انڈیا نے آج جموں وکشمیر میں انتحابات کے لئے تاریخوں کا اعلان کیا جس کے بعد یہاں کی سیاسی جماعتوں کے لیڈران نے اپنا ردعمل ظاہر کیا۔ ریاست میں 18 ستمبر سے یکم اکتوبر تک تین مرحلوں میں انتخابات منعقد ہونگے اور نتائج کا اعلان 4 اکتوبرکو کیا جائے گا۔ 2014 کے بعد یہ جموں و کشمیر میں پہلا اسمبلی الیکشن ہوگا۔
اس موقعے پر کانگریس کے سینئر لیڈر جی اے میر نے جموں کشمیر میں انتخابات کی تاریخوں کا اعلان کئے جانے پر الیکشن کمیشن کا شکریہ ادا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر میں گزستہ گیارہ برسوں سے اسمبلی انتخابات منعقد نہیں ہوئے ہیں۔ لوگوں کے پاس کوئی نمائندہ نہیں تھا، جس کی وجہ سے عوام کو زبردست مشکلات کا سامنا تھا۔
میر نے کہا کہ گیارہ برسوں میں کئی مرحلے گزر گئے لوگ انتخابات کے منتظر تھے، پہلے حد بندی کی گئی ایسا لگ رہا تھا کہ شاید حد بندی کے بعد اسمبلی انتخابات منعقد کرائے جائیں گے لیکن بعد میں منعقد نہیں کئے گئے۔ میر نے کہا کہ جس طرح سے الیکشن کمیشن نے جموں کشمیر میں تین مراحل میں انتخابات کرانے کا اعلان کیا ،یہ فیصلہ دیر آید درست آید ہے۔
انتخابات کے لئے موزوں وقت مقرر کیا گیا ہے اور ان انتخابات کو منعقد کرانے میں سپریم کورٹ کا بھی کردار ہے، الیکشن کمیشن نے انتخابات کے اعلان سے سپریم کورٹ کی بالادستی کو بھی برقرار رکھا اور عوام کے جذبات کا بھی احترام کیا جو ایک خوش آئند بات ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جس طرح سے الیکشن کمیشن نے انتخابات کا بگل بجا دیا ہے، اس سے جمہوری ملک میں لوگوں کو جمہوری طریقہ سے اپنا نمائندہ چُننے اور اپنے مسائل حل کروانے کا موقعہ ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ وہ امید کرتے ہیں کہ لوگ اس جمہوری عمل میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں گے ،تاکہ جموں کشمیر کو آنے والے دنوں میں بہتر سرکار ملے۔
وہیں نیشنل کانفرنس کے سینر لیڈر اور سابق ممبر اسمبلی ترال ڈاکٹر غلام نبی بٹ نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ جموں وکشمیر میں انتخابات منعقد کرانے کا فیصلہ ایک خوش آیند قدم ہے اور ہم اسکا خیر مقدم کرتے ہیں۔