اننت ناگ (جموں کشمیر) :جنوبی کشمیر کے اننت ناگ ضلع میں وائلو علاقے کے لوہاروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ ماضی کے مقابلے میں اب بیرون ریاستوں سے درآمد کیے جا رہے ناقص مواد نے صدیوں پرانی اس صنعت کو کافی حد تک متاثر کیا ہے، جس کے نتیجے میں لوہار نہ صرف مالی مشکلات سے جوجھ رہے ہیں بلکہ نئی پود پر بھی اس کے منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔
لوہے کے کاروبار سے وابستہ اس محنت کش طبقہ کا کہنا ہے کہ ماضی میں ان کا کاروبار پھل پھول رہا تھا، تاہم چند برسوں سے ان کے کاروبار میں کمی واقع ہوئی ہے جس کی سب سے بڑی وجہ درآمد کیا جانے والے ناقص لوہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بازار میں ناقص اور خراب مواد کے سبب ان کی تیار کی جانے والی اشیاء اب مارکیٹ میں فروخت نہیں ہو پا رہیں جس سے وہ خسارے سے جوجھ رہے ہیں۔
آہنگروں کو کشمیری زبان میں ’’کھار‘‘ کہتے ہیں اور اس صنعت کے ساتھ یہاں سینکڑوں کنبے وابستہ ہیں۔ ہاتھوں سے مختلف اقسام کے اوزار خصوصاً کلہاڑی اور وغیرہ تیار کرنے والے ان ہنر مند کاریگروں کے تیار کردہ اوزار ہاتھوں ہاتھ فروخت ہوتے تھے۔ ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے وائلو، اننت ناگ کے آہنگروں کا کہنا ہے کہ انہیں یہ فن اپنے آباء و اجداد سے وراثت میں ملا ہے تاہم اب انہیں اس صنعت کا مستقبل تاریک نظر آ رہا ہے۔ آہنگروں نے بتایا کہ ان کے بچے تعلیم اور ڈگری یافتہ ہیں، انہیں نوکریاں فراہم نہیں ہو پا رہیں جبکہ وہ اپنے آباء و اجداد کی اس زوال پذیر صنعت سے بھی دور بھاگ رہے ہیں۔