اننت ناگ: گورنمنٹ میڈیکل کالج اننت ناگ کے شعبہ ریڈی ایشن انکولاجی کی جانب سے کینسر سے متعلق بیداری پروگرام کا انعقاد کیا گیا، جس میں جی ایم سی پرنسپل رُخسانہ نجیب سمیت کینسر اور دیگر امراض کے اسپیشلسٹ ڈاکٹرس موجود رہے جبکہ اس موقعہ پر اسٹوڈنٹس کی خاصی تعدادا بھی موجود تھی۔
جنوبی کشمیر میں معدے کا کینسر عام، بیداری پروگرام میں ڈاکٹر رخسانہ نجیب کا انکشاف (Etv Bharat)
پروگرام کے دوران سینئر ڈاکٹرس نے سرطان کی وجوہات، بروقت علاج اور کینسر کے بڑھتے خدشات پر روشنی ڈالی۔ ڈاکٹرس نے مختلف اقسام کے کینسرز کے بڑھتے رجحان پر افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہاکہ اس طرح کے بیداری پروگرامز کے ذریعہ عوام کو بیدار کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں، تاکہ لوگوں تک یہ پیغام پہنچایا جا سکے کہ کس طرح سے سرطان سے بچا جاسکتا ہے اور علامات کے اظہار کے بعد فوری طور ڈاکٹر سے رجوح کیا جائے تاکہ ابتدائی مرحلہ میں کینسر کے علاج کو ممکن بنایا جا سکے۔
ڈاکٹر رخسانہ نجیب نے کہا کہ جنوبی کشمیر میں معدے کے سرطان کے کیسز میں اضافہ ہوا ہے، کیونکہ یہاں کے لوگ چاول، اچار اور خشک خواراک کا زیادہ استعمال کرتے ہیں۔ بیداری پروگرامز کا انعقاد اس لیے عمل میں لایا جا رہا ہے تاکہ لوگوں کو خواراک، احتیاطی تدابیر اور حفظان صحت کے بارے میں اجاگر کیا جائے تاکہ کینسر جیسے مہلک مرض سے بچا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں: منہ کے چھالے کینسر کا باعث بن سکتے ہیں، ماہرین کا کہنا ہے کہ اسے نظر انداز نہ کریں
جی ایم سی پرنسپل ڈاکٹر رخسانہ نجیب نے کہا کہ طرز زندگی میں بدلاؤ سرطان کے پھیلنے کی وجہ ہے۔ تمباکو، شراب سگریٹ نوشی، غیرصحت بخش غذا، وزن بڑھنے و دیگر کئی وجوہات کی وجہ سے سرطان کے کیسز میں اضافہ ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جدید ٹیکنالوجی کے ذریعہ ابتدائی مرحلہ میں سرطان کا علاج ممکن ہے۔ لہذا علامات اظہار ہونے پر جلد از جلد ڈاکٹر سے رجوع کریں، تاکہ بروقت علاج ممکن ہو سکے۔