سرینگر (جموں و کشمیر):لیہہ اپیکس باڈی (ایل اے بی) اور کرگل ڈیموکریٹک الائنس (کے ڈی اے) نے مشترکہ طور پر وزارت داخلہ کو ایک جامع مسودہ پیش کیا ہے، جس میں سرکار سے گزارش کی گئی ہے کہ وہ لداخ کو مکمل ریاست کا درجہ اور چھٹے شیڈول کا درجہ دے۔ یہ انکشاف چار دسمبر کو منعقدہ ایک اہم میٹنگ کے بعد ہوا، جس کی صدارت مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ، نتیا نند رائے نے کی تھی۔ ایپکس باڈی کے شریک چیئرمین چیرنگ ڈورجے نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ فون پر گفتگو کے دوران یہ انکشاف کیا۔
میٹنگ میں پیش کیے گئے مطالبات میں لداخ کی تاریخی اہمیت، اسٹریٹجک اہمیت، ماحولیاتی قدر، اور شمال مشرق کی دیگر ریاستوں کے ساتھ اس کے متوازی ہونے پر زور دیا گیا ہے۔ مسودے میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ لداخ کو ریاست کا درجہ دینے سے نہ صرف سیاسی نمائندگی بڑھے گی بلکہ مقامی برادریوں کو بااختیار بھی بنایا جائے گا، جس سے وہ جمہوری فریم ورک کے اندر اپنی خواہشات کا اظہار کر سکیں گے۔
چیئرنگ دورجے نے زور دے کر کہا کہ لداخ ایک نازک ماحول والا قبائلی اکثریتی خطہ ہونے کی وجہ سے یہاں خصوصی غور و فکر کی ضرورت ہے۔ چھٹے شیڈول کے تحت شامل کرنے کی تجویز پیش کرتے ہوئے، اس مسودے میں لداخ کے درج فہرست قبائل کے زمینی حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ خطے کی منفرد ضروریات کے مطابق قوانین بنانے کی خود مختاری کو یقینی بنانا ہے۔