سرینگر: ماہ رمضان کے متبرک مہینے میں جہاں عطر اور دیگر خوشبوؤں کا استمعال لوگ زیادہ کرتے ہیں وہیں عید کی آمد کے ساتھ ہی عطر کی خریداری میں بھی اضافہ ہوجاتا ہے۔ایسے میں یہاں مختلف اقسام کے پھول اور صندل کے تیل سے تیار کردہ عطر کی مانگ کافی رہتی ہے۔
73 سالہ ظفر محی الدین نظامی تقریباً 51 برس سے عطر کا کاروبار کر رہے ہیں۔وہیں یہ اپنے اس دکان میں نہ صرف بنی بنائی عطر فروخت کرتے ہیں، بلکہ خود بھی عطر تیار کرتے ہیں اور ان کی تیاری کردہ عطر عام دکانوں میں ملنا زرا مشکل ہے۔ان کی اس دکان میں سو سے زائد اقسام کے عطر موجود ہیں،جن میں شاہی شمامہ، عطر گلاب، عنبر، زعفران ، مسک ،مسک عنبر ،خس اور چندن وغیرہ شامل ہیں۔
ظفر محی الدین عطر تیاری کرنے کے لیے مخلتف قسم کے تیل اور دیگر مواد ملک کی مختلف ریاستوں سے منگواتے ہیں۔اپنی پسند کی عطر بنوانے کے لیے ان کے پاس دور دور سے خریداری آتے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ مقدس ماہ رمضان میں جہاں مسلمان عبادات کا خاص اہتمام کرتے ہیں، وہیں عطر کا استعمال بھی بڑھ جاتا ہے اور ہر کوئی عطر لگنا پسند کرتا ہے اور عید کے دن تو ممکن ہی نہیں ہے کہ آپ کو عطر کی خشبو سونگنے کو نہ ملے۔
ان مقدس ایام کے دوران ہر کوئی باڈی پرفیوم کے بجائے عطر لگانے کو ترجیج دیتا ہے، کیونکہ ان میں الکوحل موجود نہیں ہوتا ہے اور عطر قدرتی اجزا سے تیاری کی جاتی ہیں۔ ظفر محی الدین نظامی کہتے ہیں کہ کستوری ، عنبر، اور زعفران وغیرہ سردیوں میں استعمال ہوتے ہیں وہیں خس، گلاب ،شمامہ اور جیسمین وغیرہ عطر گرمیوں میں لگائے جاتے ہیں۔
ETV Bharat / jammu-and-kashmir
سرینگر کا تہتر سالہ عطر ساز ظفر محی الدین نظامی - srinagar attar maker - SRINAGAR ATTAR MAKER
attar use During ramadan متبرک ماہ رمضان میں جہاں مسلمان عبادات کا خاص اہتمام کرتے ہیں، وہیں عطر کا استعمال بھی بڑھ جاتا ہے اور اس دوران ہر کوئی عطر لگنا پسند کرتا ہے۔ عطر لگانے سے ذہنی سکون مل جاتا ہے۔
Eسرینگر کا تہتر سالہ عطر ساز ظفر محی الدین نظامی
Published : Apr 9, 2024, 5:46 PM IST
مزید پڑھیں:
اچھی خوشبو جب کپڑوں میں رچ بس جاتی ہے تو وہ ذہنی سکون اور آسودگی بھی دیتی ہے اور اسے لگانے والے کے لئے ایک انوکھا احساس بھی پیدا کرتی ہے۔