سرینگر (جموں و کشمیر):سرینگر میں مقیم ایک ماہر امراض خواتین نے دو نیوز ویب پورٹلز کے خلاف عارضی حکم امتناعی حاصل کرکے ایک اہم قانونی فتح حاصل کی ہے۔ یہ مقدمہ 7 مارچ 2024 کو شروع ہوا تھا اور اسی روز سرینگر کے سیکنڈ ایڈیشنل منصف اعتزاز احمد کی جانب سے فوری طور پر ہدایت جاری کی گئی تھی۔ عرضی گزار (ماہر امراض خواتین)، جس کی قانونی طور پر نمائندگی ایڈوکیٹ سورت شکیل نے کی، نے مستقل حکم امتناعی کے لیے ایک مقدمہ (CNR: JKSG02-000830-2024)کے تحت عدالت سے رجوع کیا۔ عرضی کا مقصد خاص میڈیا گروپس سے نشر ہونے والی ’’ہتک عزت‘‘ خبر کے خلاف تحفظ حاصل کرنا تھا۔
قانونی تنازعہ کی بنیاد 5 مارچ 2024 کو مدعا علیہان - اے این این نیوزANN News اور دی ایشین نیوز ہبThe Asian News Hub کی جانب سے پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو خبر سے متعلق ہے، جس میں ماہر امراض خواتین کے خلاف، عرضی کے مطابق، بے بنیاد الزامات عائد کیے گئے تھے۔ عرضی گزار کے مطابق اس نے سرینگر کی ایک خاتون کو حمل کے ٹیسٹ کا مشورہ دیتے ہوئے اس کی رہنمائی کی۔ جب ابتدائی نتائج غیر نتیجہ خیز ثابت ہوئے تو ڈاکٹر نے خون کے اضافی ٹیسٹ کی سفارش کی۔ بدقسمتی سے، خاتون نے صورتحال کو غلط سمجھا، جس کے نتیجے میں ڈاکٹر کے خلاف حمل کے جھوٹے ٹیسٹ کے لیے قانونی کارروائی کی دھمکیاں دی گئیں۔
عدالت کے حکم میں کہا گیا ہے کہ ’’عرضی گزار، ایک ڈاکٹر نے حمل کے ٹیسٹ کی ممکنہ غلطیوں کی وضاحت کرنے کی کوشش کی۔ تاہم، خاتون نے اے این این نیوز اور دی ایشین نیوز ہب کے ساتھ مل کر ایک جھوٹی کہانی گھڑ لی۔ اے این این نیوز نے مکمل سیاق و سباق کو سمجھے بغیر اس خبر کو اپنے فیس بک پیج اور نیوز چینل پر پھیلایا، جس کے نتیجے میں ایک غیرضروری میڈیا ٹرائل ہوا اور اس کے نتیجے میں موجودہ مقدمہ دائر ہوا۔‘‘