سرینگر (جموں کشمیر):وادی کشمیر کی تین پارلیمانی نشستوں پر 13 مئی سے انتخابات منعقد ہونے جا رہے ہیں۔ الیکشن کمیشن آف انڈیا نے اس سلسلے میں تمام تیاریاں مکمل کر لی ہیں، تاہم کشمیر میں معذور ملازمین پر الیکشن ڈیوٹی کا بوجھ ڈالا جا رہا ہے جس سے وہ پریشانیوں میں مبتلا ہوگئے ہیں۔ کشمیر کے دس اضلاع میں ڈپٹی الیکٹورل افسران یعنی ضلع کمسنرز نے 200 سے زائد جسمانی طور خاص (معذور) ملازمین کو الیکشن کی ٹریننگ دی ہے اور اب انکو انتخابات کے روز پولنگ بوتھز میں تعینات کیا جائے گا۔
اس فیصلے سے جسمانی طور خاص ملامزمین پریشانیوں میں مبتلا ہوئے ہیں۔ بعض ملازمین نے ای ٹی وی بھارت کو نام مخفی رکھنے کی شرط پر بتایا کہ انکو ٹریننگ مراکز پر جانے میں ہی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ انہوں نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کے روز وہ کس طرح پولنگ بوتھز پر پہنچ پائیں گے؟ اور پولنگ مراکز پر انکے لئے سہولیات بھی دستیاب نہیں ہوں گی، جس سے انکو دشواریاں در پیش ہوں گی۔
الیکشن کمیشن آف انڈیا اور جسمانی طور افراد کے قانون کی رو سے معذور ملازمین یا افراد کو الیکشن کے لئے تعینات کرنے (الیکشن ڈیوٹی) سے مستثنیٰ رکھا گیا ہے۔ الیکشن کمیشن آف انڈیا نے بھی اس ضمن میں تمام ریاستوں اور یونین ٹیریٹریز کی حکومتوں کو گزشتہ برس جون میں ہی ہدایت دی ہے کہ جسمانی طور خاص افراد یا ملازمین، جن کو شدید معوزریت ہوگی، کو الیکشن کے انعقاد کے لئے تعینات نہیں کیا جانا چاہئے۔