شوپیان: دنیا بھر کے مسلمانوں نے رمضان المبارک کے آخری جمعہ کو جمعۃ الوداع کے طور پر منایا۔ مساجد میں نماز جمعہ کے بڑے اجتماعات منعقد ہوئے اور ملک کی سلامتی و بھائی چارے کے لیے دعائیں کی گئیں۔ اس دن کی فضیلت و رحمتیں کسی سے پوشیدہ نہیں ہیں۔
جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیان میں بھی جمعتہ الوداع کی تقریبات انتہائی عقیدت و احترام اور تْزک و احتشام کے ساتھ منائی گئیں، جس دوران لاکھوں فرزندان توحید نے نماز جمعہ کے موقعوں پر عظیم الشان دینی اجتماعات میں شرکت کی۔ تاریخی جامع مسجد شوپیان کے ساتھ ساتھ دیگر مساجدوں اور درگاہوں خانقاہوں میں روح پرور مجالس کا اہتمام کیا گیا اور فرزندان توحید نے بار گاہ الٰہی میں سر بسجود ہو کر دعائیں مانگیں اور اپنے گناہوں کی بخشش کے لیے آہ و زاری کی۔
اس دوران شوپیان ضلع کے بازاروں میں گوشت، بیکری، بچوں کے ملبوسات، کھلونے، میوہ جات، مرغ، سبزیایوں کے علاوہ گھروں کی رونق بڑھانے والے سجاوٹ کی چیزیں بھی خوب خریدی گئی۔ اس دوران بازاروں میں لوگوں کے بھاری رش کی وجہ سے جگہ جگہ بدترین ٹریفک جام کے مناظر دیکھنے کو ملے۔ اس دوران برصغیر کے مسلمانوں کی حفاظت کے لیے خصوصی دعا کی گئی اور ساتھ ہی ملک کی سلامتی و بھائی چارے کے لیے دعائیں کی گئیں۔
ترال: خانقاہ فیض پناہ میں لوگوں کا اژدھام
جمعتہ الوداع کی تقریب برصغیر کے ساتھ ساتھ پورے جموں و کشمیر میں انتہائی عقیدت و محبت کے ساتھ منائی گئی۔ اس پاک و بابرکت دن کی مناسبت سے وادی کے طول وعرض میں بڑے بڑے روح پرور اجتماعات کا انعقاد ہوا۔ جن میں علماء اور ائمہ مساجد نے فلسفہ جمعۃ الوداع اور پیغمبر آخرالزماں حضرت محمد مصطفی ﷺکے عظیم سفر معراج اور ان کی پاک زندگی کے مختلف گوشوں پر روشنی ڈالی۔
سب ضلع ترال میں اس حوالے سے سب سے بڑی تقریب خانقاہ فیض پناہ ترال میں منعقد ہوئی، جہاں خطیب خانقاہ مولانا محمد امین نے لیلۃ القدر کی مناسبت سے وعظ خوانی کی اور عوام پر زور دیا کہ اسلامی اقدار پر من وعن عمل کریں اور اپنے بچوں کو اسلامی تعلیمات سے آشنا کریں۔