اردو

urdu

ETV Bharat / jammu-and-kashmir

"اننت ناگ، بابا حیدر ریشی کی درگاہ مذہبی یکجہتی اور ہم آہنگی کی عکاس

جنوبی کشمیر کے اننت ناگ ضلع میں واقع ولی کامل حضرت بابا حیدر ریشی رحمہ اللہ کی زیارت گاہ پر نہ صرف مسلمان بلکہ ہندو اور سکھ مذہب سے وابستہ عقیدت مند بھی حاضری دیکر اپنی عقیدت کا اظہار کرتے ہیں۔

"اننت ناگ، بابا حیدر ریشی کی درگاہ مذہبی یکجہتی اور ہم آہنگی کی عکاس
"اننت ناگ، بابا حیدر ریشی کی درگاہ مذہبی یکجہتی اور ہم آہنگی کی عکاس

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Feb 9, 2024, 7:04 PM IST

Updated : Feb 10, 2024, 9:33 PM IST

"اننت ناگ، بابا حیدر ریشی کی درگاہ مذہبی یکجہتی اور ہم آہنگی کی عکاس

اننت ناگ (جموں کشمیر) :وادی کشمیر میں موجود اولیاء کاملین کی درگاہیں نہ صرف اظہار عقیدت کی عکاسی، بلکہ مذہبی ہم آہنگی اور آپسی بھائی چارے کی مثال بھی پیش کرتی ہیں۔ ان ہی درگاہوں میں جنوبی کشمیر کے قصبہ اننت ناگ کے وسط میں واقع حضرت بابا حیدر ریشی (رح) کی درگاہ بھی ہے، جہاں نہ صرف مسلمان بلکہ دیگر مذہب کے لوگ بھی بلا تفریق رنگ و نسل حاضری دے کر اپنی عقیدت کا اظہار کرتے ہیں۔

تاریخی اعتبار سے بابا حیدر ریشی جنہیں عرف عام میں ’’ریشی مُول‘‘ کے نام سے بھی موسوم کیا جاتا ہے، 15 دسمبر 1571 عیسوی سے ضلع اننت ناگ کے ریشی بازار میں واقع اس مرقد شریف میں آرام فرما ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ وہ حضرت سلطان العارفین حضرت شیخ حمزہ مخدوم رحمہ اللہ تعالیٰ علیہ کے مرید خاص تھے اور ان سے فیض صحبت حاصل کی تھی۔ حضرت علمدار کشمیر شیخ نورالدین نورانی (رح) نے قریب ایک سو سال قبل بابا حیدر ریشی کے اس جگہ پر تشریف آور ہونے کی پیش گوئی بھی کی تھی۔ اس جگہ پر ریشی صاحب کے 21 مریدین بھی مدفون ہیں، جبکہ زیارتگاہ کی تعمیر نو 1960 میں کی گئی ہے۔

یہ درگاہ صدیوں سے ہندو مسلم سکھ اتحاد کا مرکز بنی ہوئی ہے۔ شاید یہی وجہ ہے کہ یہاں کے مذہبی تہواروں میں بھی مذہبی بھائی چارہ اور رواداری کے مناظر دیکھنے کو ملتے ہیں۔ اس درگاہ کے قریب ہی دیوی بل مندر ہے، جہاں ہر برس کشمیری پنڈت اننت چتر دشی کے موقع پر اننت بھگوان کی پوجا کے بعد بابا حیدر ریشی (رح) کے آستان عالیہ پر بھی حاضری دیتے ہیں، اور یہ روایت آج بھی برقرار ہے۔ وہیں آستان عالیہ کے قریب ہی ایک گردوارہ بھی موجود ہے۔ اور نہ صرف کشمیری ہندو، بلکہ سکھ طبقہ سے وابستہ عقیدت مند بھی بابا حیدر ریشی کی درگاہ پر حاضری دے کر اپنی عقیدت کا اظہار کرتے ہیں۔

وہیں ریشی صاحب کے عرس مبارک کے دوران ہر برس جموں کشمیر کے اطراف و اکناف سے عقیدت مندوں کی کثیر تعداد یہاں وارد ہوتی ہے، جس دوران عقیدت مند یہاں کی مجالس میں شامل ہوکر فیض و برکت پانے کی دعائیں مانگتے ہیں۔ عرس میں مقامی پنڈتوں کے ساتھ ساتھ سکھ طبقے سے وابستہ افراد بھی شامل ہوتے ہیں اور ان ایام میں یہاں کے ہندو، مسلم اور سکھ طبقے کے لوگ گوشت اور مچھلی کے پکوان کو ترک کرتے ہیں۔ لوگوں میں مشہور ہے کہ بابا حیدر ریشی نے گوشت اور مچھلی کے پکوان سے پرہیز کیا تھا۔

مزید پڑھیں:کھرم درگاہ میں تبرکات کی نشاندہی

درگاہ کے ساتھ ہی ایک مسجد بھی ہے، جہاں عقیدت مندوں سمیت مقامی لوگ بھی پنج وقتہ نماز ادا کرتے ہیں۔ درگاہ کے صحن میں قدرتی چشمہ اور ایک تالاب بھی موجود ہے جو درگاہ کی شان کو مزید دوبالا کرتے ہیں۔ درگاہ، جموں کشمیر وقف بورڈ کی زیر نگراں ہے، اسلئے درگاہ میں زائرین کے لئے تمام تر سہولیات کو یقینی بنانے کے لئے وقف بورڈ کی جانب سے انتظامات کئے جاتے ہیں۔ درگاہ کے وقف بورڈ ایڈمنسٹریٹر نثار احمد کچھے نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ اعلیٰ حکام کی جانب سے زائرین کے لئے ہر ضروری سہولت میسر رکھنے کی سخت ہدایات ہیں، جسے سختی سے عملایا جا رہا ہے۔

Last Updated : Feb 10, 2024, 9:33 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details