اننت ناگ (جموں کشمیر) :وادی کشمیر میں موجود اولیاء کاملین کی درگاہیں نہ صرف اظہار عقیدت کی عکاسی، بلکہ مذہبی ہم آہنگی اور آپسی بھائی چارے کی مثال بھی پیش کرتی ہیں۔ ان ہی درگاہوں میں جنوبی کشمیر کے قصبہ اننت ناگ کے وسط میں واقع حضرت بابا حیدر ریشی (رح) کی درگاہ بھی ہے، جہاں نہ صرف مسلمان بلکہ دیگر مذہب کے لوگ بھی بلا تفریق رنگ و نسل حاضری دے کر اپنی عقیدت کا اظہار کرتے ہیں۔
تاریخی اعتبار سے بابا حیدر ریشی جنہیں عرف عام میں ’’ریشی مُول‘‘ کے نام سے بھی موسوم کیا جاتا ہے، 15 دسمبر 1571 عیسوی سے ضلع اننت ناگ کے ریشی بازار میں واقع اس مرقد شریف میں آرام فرما ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ وہ حضرت سلطان العارفین حضرت شیخ حمزہ مخدوم رحمہ اللہ تعالیٰ علیہ کے مرید خاص تھے اور ان سے فیض صحبت حاصل کی تھی۔ حضرت علمدار کشمیر شیخ نورالدین نورانی (رح) نے قریب ایک سو سال قبل بابا حیدر ریشی کے اس جگہ پر تشریف آور ہونے کی پیش گوئی بھی کی تھی۔ اس جگہ پر ریشی صاحب کے 21 مریدین بھی مدفون ہیں، جبکہ زیارتگاہ کی تعمیر نو 1960 میں کی گئی ہے۔
یہ درگاہ صدیوں سے ہندو مسلم سکھ اتحاد کا مرکز بنی ہوئی ہے۔ شاید یہی وجہ ہے کہ یہاں کے مذہبی تہواروں میں بھی مذہبی بھائی چارہ اور رواداری کے مناظر دیکھنے کو ملتے ہیں۔ اس درگاہ کے قریب ہی دیوی بل مندر ہے، جہاں ہر برس کشمیری پنڈت اننت چتر دشی کے موقع پر اننت بھگوان کی پوجا کے بعد بابا حیدر ریشی (رح) کے آستان عالیہ پر بھی حاضری دیتے ہیں، اور یہ روایت آج بھی برقرار ہے۔ وہیں آستان عالیہ کے قریب ہی ایک گردوارہ بھی موجود ہے۔ اور نہ صرف کشمیری ہندو، بلکہ سکھ طبقہ سے وابستہ عقیدت مند بھی بابا حیدر ریشی کی درگاہ پر حاضری دے کر اپنی عقیدت کا اظہار کرتے ہیں۔