جموں: جموں وکشمیر کے ضلع راجوری کے بدھل گاؤں میں مبینہ طور پر ایک نامعلوم بیماری کی وجہ سے سات افراد کی المناک موت کے بعد ریاستی وزراء سکینہ ایتو اور جاوید احمد رانا نے صورت حال کا جائزہ لینے اور امدادی اقدامات کو تیز کرنے کے لیے آج کوٹرنکا کا دورہ کیا۔ اس دوران وزراء نے ایک اعلیٰ سطح جائزہ اجلاس کی صدارت کی جس میں صحت اور طبی تعلیم کے سیکرٹری ڈاکٹر سید عابد رشید شاہ سمیت سینئر حکام نے شرکت کی۔
صحت اور طبی تعلیم کی وزیر سکینہ ایتو نے مقامی طبی نظام کو مضبوط بنانے کی فوری ضرورت پر زور دیا۔ اس نے کہا کہ "ہم اس سانحے کی اصل وجہ جاننے اور اس سے نمٹنے کے لیے ہر ممکن قدم اٹھا رہے ہیں۔ طبی ٹیموں کی تعیناتی، خوراک اور دودھ کے نمونوں کی جانچ اور کوٹرنکا میں جدید تشخیصی سہولیات کے قیام جیسے فوری اقدامات پر عمل درآمد کیا جا رہا ہے تاکہ لوگوں کی حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے۔"
انہوں نے کوٹرنکا میں ایم آر آئی سہولت فراہم کرنے کی ہدایت دی اور معاملہ حل ہونے تک سماجی دوری کو نافذ کرنے، فرانزک تحقیقات کو تیز کرنے اور نگرانی کی کوششوں کو بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔
قبائلی امور کے وزیر جاوید احمد رانا نے راجوری اور پونچھ اضلاع کے لیے دو موبائل میڈیکل یونٹس (ایم ایم یو) مختص کرنے کا اعلان کیا، جس کی لاگت 20 کروڑ روپے ہے۔ انہوں نے کہا کہ "یہ یونٹس صحت کی دیکھ بھال کی ضروری خدمات فراہم کریں گی، بشمول تشخیص، علاج، اور احتیاطی نگہداشت وغیرہ۔ قابل رسائی طبی خدمات کو یقینی بنانا ہماری اولین ترجیح ہے۔"
انہوں نے محکمہ جنگلات کو چیک ڈیموں کے ذریعے پانی کے تحفظ کے لیے ایک جامع تجویز تیار کرنے کی بھی ہدایت کی، جس کا مقصد طویل مدتی پانی کے انتظام کے چیلنجز سے نمٹنا ہے۔ مزید برآں، انہوں نے متاثرہ علاقوں میں پانی کے معیار کی فوری جانچ کا حکم دیا۔