سری نگر: جموں و کشمیر کے وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے اتوار کو سری نگر کے ہفتہ وار بازار میں گرینیڈ حملے کی مذمت کی اور کہا کہ سیکورٹی فورسز کو عسکریت پسندوں کے حملوں میں اضافے کو روکنے کے لیے ہر ممکن کوشش کرنی چاہیے۔
قابل ذکر ہے کہ عمر عبداللہ کے وزیر اعلی بننے کے بعد جموں و کشمیر کے مرکزی علاقے میں عسکریت پسندی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے یہ ردعمل اتوار کو سری نگر میں ٹورسٹ ریسپشن سینٹر (ٹی آر سی) کے قریب گرینیڈ حملے کے فوراً بعد دیا۔ دستی بم حملے میں 10 سے زائد شہری زخمی ہوئے۔ بتایا جاتا ہے کہ ٹی آر سی کے قریب سی آر پی ایف بنکر کی طرف ایک گرینیڈ پھینکا گیا، لیکن وہ ہدف سے چوک گیا۔
وزیراعلی عمر عبداللہ نے ٹویٹر پر ایک پوسٹ میں لکھا، "گزشتہ کچھ دنوں سے وادی کے کچھ حصوں میں حملوں اور انکاؤنٹر کی خبریں سرخیوں میں ہیں۔ آج کی خبر سری نگر کے 'سنڈے مارکیٹ' میں بے گناہ دکانداروں پر گرینیڈ حملے کی ہے۔ بے گناہ شہریوں کو نشانہ بنانا انتہائی پریشان کن ہے، سکیورٹی کے افسران کو چاہیے کہ وہ حملوں کی اس لہر کو جلد از جلد روکنے کی ہر ممکن کوشش کرے، تاکہ لوگ بلا خوف اپنی زندگی گزار سکیں۔"
اکتوبر میں عسکریت پسندوں کے حملوں میں 18 افراد ہلاک ہوئے: