سرینگر (جموں کشمیر):جموں کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) صدر محبوبہ مفتی نے بدھ کے روز جنوبی کشمیر کے پلوامہ ضلع کے ایک نوجوان کی حراست میں موت کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ محبوبہ مفتی نے سماجی رابطہ گاہ ایکس پر لکھا: ’’منشیات کیس کے الزام میں ایاز احمد نامی ایک پلوامہ کا نوجوان پولیس کی حراست میں مارا گیا ہے جبکہ دوسرا شخص بادامی باغ کے بیس اسپتال میں زندگی اور موت کی جنگ لڑ رہا ہے۔‘‘
محبوبہ مفتی نے مزید کہا: ’’امتیاز کے اہل خانہ کا دعویٰ ہے کہ پوچھ گچھ کے دوران اسے شدید چوٹیں آئیں۔ سچائی کو سامنے لانے کے لیے غیر جانبدارانہ تحقیقات شروع کی جانی چاہیے۔‘‘ منگل کی شام جموں و کشمیر پولیس کے عہدیداروں نے بتایا کہ منشیات کے معاملے میں ایک ملزم کو حراست کے دوران صحت کے مسائل کا سامنا کرنا پڑا اور اس کے بعد اسے ضلع پلوامہ کے ایک مقامی اسپتال پہنچایا گیا جہاں اسے مردہ قرار دے دیا گیا۔
پولیس کے مطابق گل محمد پالا کے فرزند اور لیڈرمنڈ، برا وندنا نامی گاؤں کے رہائشی امتیاز احمد پالا پر نارکوٹک ڈرگس اینڈ سائیکو ٹروپک سبسٹینس (این ڈی پی ایس) ایکٹ کی دفعہ 8 ، 22 کی خلاف ورزی پر ایف آئی آر 42/2024 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ انہوں نے اطلاع دی کہ لیتر پولیس اسٹیشن میں حراست کے دوران اس کی صحت میں شدید پیچیدگیاں پیدا ہوئیں۔ حکام نے بتایا کہ پالا کی حالت تیزی سے بگڑ گئی، جس کی وجہ سے اسے قریبی اسپتال منتقل کیا گیا جہاں اسے مردہ قرار دے دیا گیا۔