اردو

urdu

ETV Bharat / jammu-and-kashmir

اننت ناگ میں آنگن واڑی ورکرز اور ہیلپرس کا احتجاج - Protest of Anganwadi workers

آنگن واڑی ہلپرس اور ورکرز یونین سے وابستہ کئ خواتین نے اننت ناگ میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔ خواتین نے نعرے بازی کرتے ہوئے کہا کہ سرکار نے ان سے انکی نوکریاں چھن لی ہیں اور ان کے بقایاجات ابھی تک ادا نہیں کئے ہیں جس کی وجہ سے ان کو کافی پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

اننت ناگ میں سابقہ آنگن واڑی خواتین کا احتجاج
اننت ناگ میں سابقہ آنگن واڑی خواتین کا احتجاج (Etv Bharat)

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Aug 5, 2024, 5:46 PM IST

Updated : Aug 5, 2024, 8:34 PM IST

اننت ناگ (جموں و کشمیر): سی آئی ٹی یو کے بینر تلے آج آنگن واڑی ہلپرس اور ورکرس یونین سے وابستہ کئ خواتین نے حنفیہ عید گاہ اننت ناگ میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔

اننت ناگ میں سابقہ آنگن واڑی خواتین کا احتجاج (Etv Bharat)

مظاہرین نے نعرے بازی کرتے ہوئے کہا کہ سرکار نے ان سے انکی نوکریاں چھن لی ہیں اور ان کو سبکدوش ہونا پڑا مگر ابھی تک بقایا جات و گزارا بھتہ ادا نہیں کیا گیا ہے۔ انہوں نے محکمہ کی ایچ آر پالیسی کے خلاف بھی سخت ناراضگی کااظہار کیا اور کہا کہ محکمہ ایچ آر پالیسی کیا ہے اس کو بھی واضح کرنا چاہئے۔

احتجاجیوں کے مطابق جموں میں آنگن واڑی ورکرز اور ایچ آر پالیسی کی آڑ میں لوگوں کو کافی تنگ کیا جا رہا ہے جس کی انہوں نے زبردست مزاحمت کی۔

احتجاجی خواتین نے اپنی روداد بیان کیں:

اس موقعے پر احتجاجی خواتین نے اپنی پریشانیاں بیان کیں۔ انہوں نے کہا کہ آنگن واڑی کے ذریعہ ان سے ہر طرح کا کام لیا جا رہا ہے۔ الیکشن ہو یا ناگہانی آفت ہر وقت ہم لوگ پیش پیش رہتے تھے۔ جس کے بعد لفٹننٹ گورنر کی جانب سے سبکدوشی احکامات صادر کئے گئے۔ مگر سبکدوشی کے وقت انکے حقوق کو نظرانداز کیا گیا۔ جس کی وجہ سے خواتین کے حوصلے پست ہو رہے ہیں۔

ان خواتین کے مطابق جس طرح ملک کی دوسری ریاستوں میں آنگن واڑی ورکرز اور ہیلپرس کو سپریم کورٹ کے مطابق مفادات فراہم کئے جا رہے ہیں مگر اس طرح سے کشمیر میں ابھی تک سپریم کورٹ کے آڈر کو لاگو نہیں کیا جا رہا ہے۔ جو یہاں کی خواتین کے ساتھ سراسر ناانصافی ہے۔

مظاہرین نے الزام لگایا کہ 40 سال کے بعد آج انکو نوکریوں سے برطرف کر دیا گیا ہے۔ جبکہ آج تک انہوں نے سرکار کی ہر طریقے سے مدد کی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ڈپارٹمنٹ کی جانب سے فون تو فراہم کئے گئے مگر ان کو رچارچ کرنے کے لئے ہمارے پاس پیسے نہیں ہیں۔ یہاں تک کہ ابھی آنگن واڑی سینٹروں کے کرایہ جات بھی ادا نہیں کئے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس مہنگائی کے دور میں انکو پریشان کیا جا رہا ہے۔ اور روپئے نہ ہونے کی وجہ سے انکو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ احتجاجی خواتین کے مطابق اگر انکے مطالبات کو جلد از جلد پورا نہیں کیا گیا تو آنے والے وقت میں احتجاج سنگین نوعیت اختیار کر سکتا ہے۔

انہوں نے لفٹننٹ گورنر انتظامیہ سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ انکے جائیز مطالبات کو جلد از جلد منظور کیا جائے اور بقایا جات کو فوری طور پر ادا کیا جائے ایسا ہمارا مطالبہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں:

Last Updated : Aug 5, 2024, 8:34 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details