سری نگر: سری نگر میں میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے ریاستی درجے کے مطالبے کو پھر سے دہراتے ہوئے کہا کہ لوگوں کے ساتھ کیے وعدوں کو ہر قیمت پر پورا کیا جانا چاہیے۔ وہیں انہوں نے کہا کہ سیکولرازم کے اس بنیادی اصول کو برقرار رکھا جانا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں امید ہے کہ وزیر اعظم لوک سبھا انتخابات اور اسمبلی انتخابات کے بعد عوام سے اپنا وعدہ پورا کریں گے۔ خاص طور پر جموں وکشمیر کے ریاستی درجے کو۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم اور وزیر داخلہ جھارکھنڈ مہاراشٹر اسمبلی الیکشن میں مصروف تھے اس لیے بات نہیں ہو سکی، لیکن اب ہم ان سے بات کریں گے تاکہ جلد از جلد ریاست کا درجہ بحال ہو۔
ایک سوال کے جواب میں عمر عبداللہ نے کہا کہ یہاں ہر مذہب کو آزادی سے رہنے کا حق ہے اور ہمارا آئین ایک سیکولر آئین ہے۔ جب تک یہ موجود ہے ہمیں مذہب سے قطع نظر، آزادی سے رہنا ہے۔ یہ ہماری مساجد اور درگاہوں کو نشانہ بنانے کے خلاف سوچی سمجھی سازش ہے۔ ملک کی قدیم مساجد اور دوسرے مقدس مقامات میں سروے کرانے کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں، انہوں نے کہا کہ ہمارا آئین ہر کسی مذاہب کے ماننے والوں کو آزادانہ زندگی گزارنے کی ضمانت دیتا ہے۔ لہذا سیکولرازم کے اس بنیادی اصول کو برقرار رکھا جانا چاہیے۔
ہماری مساجد، درسگاہوں اور درگاہوں کے پیچھے جانا یا ہمارے مذہب پر عمل کرنے کے طریقے پر آپ ہمیں نشانہ بنا رہے ہیں۔ یہ وہ بھارت نہیں ہے جس کا جموں و کشمیر حصہ تھا۔ یہ وہ ہندوستان نہیں ہے جس کا تصور ہمارے بانیوں نے کیا تھا۔ عمر عبداللہ نے کہا کہ یہ وہ ہندوستان نہیں ہے جس کے آئین میں لفظ سیکولر ہے۔