اردو

urdu

ETV Bharat / jammu-and-kashmir

گستاخ غیر مقامی طالب علم کے خلاف کارروائی کا مطالبہ - GMC Blasphemous Post

جی ایم سی سرینگر میں گستاخانہ مواد اپلوڈ کیے جانے کے بعد جموں و کشمیر کے مختلف علاقوں میں مسلم آبادی کی جانب سے احتجاج کیا جا رہا ہے۔

گستاخ غیر مقامی طالب علم کے خلاف کارروائی کا مطالبہ
پونچ میں گستاخانہ پوسٹ پر مسلم آبادی کا احتجاج (ای ٹی وی بھارت)

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jun 8, 2024, 2:38 PM IST

گستاخ غیر مقامی طالب علم کے خلاف کارروائی کا مطالبہ (ای ٹی وی بھارت)

پونچھ (جموں):چند روز قبل گورنمنٹ میڈیکل کالج (جی ایم سی) سرینگر میں زیر تعلیم ایک غیر مقامی طالب علم نے نبی آخر الزماں (صلی اللہ علیہ وسلم) کی شان اقدس سے متعلق گستاخانہ پوسٹ اپلوڈ کیا جس کے بعد نہ صرف جی ایم سی سرینگر میں بلکہ جموں و کشمیر میں احتجاج کی لہر دوڑ گئی۔ علماء کرام کی جانب سے اس کی مذمت کی گئی جبکہ نماز جمعہ کے بعد جموں و کشمیر کے کئی اضلاع میں احتجاج ہوئے۔ وہیں سرحدی ضلع پونچھ کے منڈی علاقے میں بھی ایک احتجاجی ریلی برآمد کرکے گستاخانہ مواد کو اپلوڈ کرنے والے طالب علم کو سخت سزا دئے جانے کا مطالبہ کیا۔

ضلع پونچھ کی تحصیل منڈی میں اڑائی حویلی علاقے کی مرکزی جامع مسجد کے متصل بعد نمازِ جمعہ فرزندان توحید نے مولانا زاہد حسین قاسمی کی زیر قیادت ایک جلوس برآمد کیا جس میں خاصی تعداد میں لوگوں خاص کر نوجوانوں نے شمولیت کی۔ اس موقع پر حضرت مولانا شمس الدین، حضرت مولانا زاہد الحسن قاسمی، مولانا مفتی نذیر احمد، حضرت مولانا محمد اکبر سمیت دیگر کئی نامور علماء کرام اور ذی عزت شہریوں نے شرکت اور اور گستاخانہ مواد اپلوڈ کیے جانے کے خلاف سخت تشویش ظہار کی اور گستاخ طالب علم کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔

ریلی میں شامل عالم دین مولانا زاہد الاسلام نے میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا: ’’کسی بھی مذہب سے تعلق رکھنے والا شخص اپنے رہبر اور قائید کی شان میں ذرہ برابر بھی گستاخی برداشت نہیں کر سکتا ہے۔ چونکہ مسلمانوں کے قائد پیغمبر محمد صلی اللہ علیہ وسلم پورے عالم کے لیے رحمت بنا کر بھیجے گئے ہیں اور ان کی شانِ اقدس میں نازیبہ حرکات اور گستاخی ہرگز برداشت نہیں کی جا سکتی ہے۔‘‘ انہوں کہا کہ ’’مسلم قوم امن پسند ہے جس کو چند شرپسند عناصر خراب کرنے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں جو کہ ناقابل برداشت ہے۔‘‘

انہوں مزید نے کہا کہ اس طرح کے نازیبا کلمات کسی بھی مسلم کے لیے ناقابل برداشت ہیں اور اس طرح کی حرکت کرنے والے شخص کے خلاف کڑی کارروائی عمل میں لائی جانی چاہئے۔ انہوں نے کہا: ’’اگر ایک مرتبہ اس طرح کی حرکت کرنے والے کے خلاف کارروائی کی گئی تو مستقبل میں کوئی بھی ایسی حرکت کرنے سے باز رہے گا۔‘‘

یہ بھی پڑھیں:توہین آمیز پوسٹ، کشمیر پولیس نے کیا عوام کو متنبہ

ABOUT THE AUTHOR

...view details