سرینگر (جموں کشمیر) :سرینگر کے ایک نجی پارس اسپتال میں علاج کے دوران ایک مریض کی موت واقع ہوئی جس کے بعد جمعرات کو متوفی کے لواحقین نے اسپتال کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا اور الزام عائد کیا کہ ’’مریض کی موت ڈاکٹروں کی لاپروائی کی وجہ سے ہوئی ہے۔‘‘ گزشتہ کل سرینگر کے ڈلگیٹ علاقے کے رہائشی گلزار احمد شیخ نامی ایک مریض کو ہارٹ کی سرجری کرانے کی خاطر سرینگر کے پارس سپتال میں داخل کیا گیا تھا اور سرجری سے قبل ڈاکٹروں نے تیمار داروں کو یہ یقین دلایا تھا کہ ’’مریض سرجری کے بعد مکمل طور پر صحتیاب ہوجائے گا۔‘‘
لواحقین کے بتایا کہ اسپتال میں لاکھوں روپے جمع کرنے کے بعد گلزار کا آپریشن کیا گیا اور 12 گھنٹے آپریشن تھیٹر میں رکھنے کے بعد تیمارداروں کو بیتی رات قریب دو بجے بتایا کہ مریض کی حالت بگڑ رہی ہے ایسے میں آپ مزید 3 لاکھ روپے جمع کرائیں کیونکہ مریض کے ہارٹ میں ایک آلہ نصب کرنا ہے جس سے اس کی حالت مستحکم ہو سکتی ہے۔ تین لاکھ جمع کرنے کے چند لمحے بعد ہی لواحقین کو بتایا گیا کہ مریض کی موت واقع ہوئی ہے۔