اردو

urdu

ETV Bharat / jammu-and-kashmir

پی اے جی ڈی ان معاملوں کو لیکر ایک آواز ہے جو ابھی بھی حل طلب ہے، تاریگامی

Tarigami on PAGD split پی اے جی ڈی کے کنوینر محمد یوسف تاریگامی نے پی اے جی ڈی میں بگاڑ پیدا ہونے پر کہا کہ' یہ الائنس ایک بحرانی صورتحال کے نتیجے میں معرض وجود میں آئی تھی،اور آج بھی وہ معاملے حل طلب نہیں ہوئے جن کے لیے یہ وجود میں آئی تھی۔

تاریگامی
تاریگامی

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Mar 11, 2024, 4:05 PM IST

پی اے جی ڈی ان معاملوں کو لیکر ایک آواز ہے جو ابھی بھی حل طلب ہے، تاریگامی

سرینگر:نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی کی جانب سے اگرچہ پیپلز الائنس فار گُپکار ڈیکلریشن (پی اے جی ڈی) کو توڑ دیا گیا ہے، تاہم اس الائنس نے جو معاملے اٹھائے تھے، وہ ابھی بھی حل طلب ہے۔ان باتوں کا اظہار اب ختم ہوچکی پی اے جی ڈی کے کنوینر محمد یوسف تاریگامی نے آج میڈیا کے ساتھ سرینگر میں کیا۔

تاریگامی نے کہا کہ جو معاملات 4 اگست سنہ 2019 میں پی اے جی ڈی کی تشکیل دینے کے وقت اٹھائے گئے تھے، وہ آج بھی حل طلب ہے۔انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر اور لداخ کے عوام آج بھی انہی مسائل سے دوچار ہیں،جو پی اے جی ڈی نے قرار داد میں اٹھائے تھے۔

انہوں نے کہا کہ کشمیری لوگوں کے بنیادی و جمہوری حقوق، پریس فریڈیم، ریاستی درجے کی بحالی جو دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد ختم کئے گئے، انکو بحال کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس حقوق کی بحالی کے لئے پی اے جی ڈی بنی تھی، لیکن اب اگرچہ یہ الائنس نہیں رہی، تاہم یہ بنیادی حقوق آج بھی بحال نہیں ہوئے ہیں۔

واضح رہے کہ پارلیمانی انتخابات میں اننت ناگ-راجوری نشست پر نیشنل کانفرنس کا پی ڈی پی کو سیٹ نہ چھوڑنا پی اے جی ڈی پر بھی حاوی ہوا۔

نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے گزشتہ ہفتے پی ڈی پی کی تنقیدہ کرتے ہوئے کہا کہ پی ڈی پی صدر کس منہ سے اس نشست پر انتخابات لڑنے کا مطالبہ کر رہی ہے، جبکہ وہ سنہ 2019 کے انتخابات میں اس سیٹ پر تیسرے نمبر پر آئی تھیں۔


پی ڈی پی صدر نے عمر عبداللہ کے اس بیان پر حیرانگی ظاہر کی۔ بعد ازاں دونوں جماعتوں کے کارکنان نے سوشل میڈیا پر ایک دوسرے کے خلاف شدید نقطہ چینی کی۔

مزید پڑھیں:پی اے جی ڈی کے پلیٹ فارم کو زندہ کرنے کی کوشش کروں گا: تاریگامی




وزیر اعظم نریندر مودی کے دورے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے یوسف تاریگامی نے بتایا کہ جموں کشمیر کا عوام وزیر اعظم سے ریاستی درجے کی بحالی اور اسمبلی انتخابات کے انعقاد پر اعلان سنا چاہتے تھے، تاہم انہوں نے لوگوں کو نا امیدی میں ڈال دیا۔
مودی نے 7 مارچ کو کشمیر کے سرینگر میں بخشی اسٹیڈیم میں ریلی سے خطاب کیا جس میں انہوں نے ماضی کی حکومتوں کو رشوت خوری اور جموں کشمیر بینک کو خسارے میں ڈالنے کا الزام عائد کیا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details