سرینگر:مشہور گلوکار ہسن راج ہنس اور کشمیری پروڈکشن ہاؤس الئیڈ اسٹوڈیو کے اشتراک سے ریلیز کیے جا رہے اس صوفیانہ نمغمے کی موسیقی کشمیری نوجوان احسان الحق مسعودی نے ہی ترتیبت دی ہے جب کہ نغمے کے پرڈوسر فرقان بابا ہیں۔ یہ اپنی نوعیت کا ایسا پہلا نغمہ یے جس میں موسیقی سے لے کر پروڈیکشن تک کا سارا کام کشمیری پروڈکشن ہاؤس نے انجام دیا۔
گلوکار ہنس راج ہنس اور کشمیر پروڈکشن ہاوس کی سوغات 'رہنمائے محترم' (Etv bharat) ای ٹی وہ بھارت کے نمائندے پرویز الدین نے نغمے کے موسیقار احسان الحق مسعودی اور پروڈکشن سے وابستہ منیر احمد سے اس پروجیکٹ سے متعلق بات چیٹ کی۔انہوں نے کہا کہ یہ ہمارے لیے کسی خواب سے کم نہیں ہے کہ ملک کے مشہور و معروف اور پدم شری ایوارڈ یافتہ گلوکار ہنس راج ہنس کا گایا ہوا نغمہ ہمارا پروڈکشن ہاوس ریلیز کررہا ہے۔احسان الحق مسعودی نے کہا کہ پہلے ہنس راج ہنس کا نام سن کر تھوڑی گھبراہٹ ہوئی لیکن بعد میں نے اسے اپنے فن کا مظاہرہ کرنے موقعہ غنیمت سمجھ کر کمپوزیشن بنانے کی حامی بھر لی۔ تاہم یہ ذہن میں ضرور رہا کہ موسیقی اس طریقے سے تربیت دینی ہے کہ ہنس راج ہنس جیسے بڑے گلوکار کو ہر زاویے سے یہ اچھا لگے اور کلام کی مٹھاس بھی بہتر طور نمایاں ہو جب کہ ذہن میں یہ بات بھی آخری تک گردش کرتی رہی کہ کمپوزیشن معیاری بننی چائہے۔ اس بات کو مد نظر کر اور کچھ الگ کرنے کی چاہ لیے میں نے کشمیری روایتی ساز اور بھارتی موسیقی کے سنگم کے ساتھ کمپوزیشن ترتیبت دی اورجب ہنس راج ہنس کو کمپوزیشن کا ڈمی ٹریک بھیجا گیا تو انہوں نے بے حد پسند کیا۔بات چیت کے دوران الائیڈ اسٹوڈیو سے وابستہ منیر احمد نے کہا کہ ہمارے پروڈکشن ہاوس کے سبھی ممبران کی یہ خواہش تھی جب ہم بھارت کے اتنے بڑے گلوکار کے سا تھ کام کررہے ہیں کیوں نہ اس موقعے کا استعمال کرتے ہوئے اپنی روایتی موسیقی کو دنیا کے سامنے لایا جائے۔ ایسے میں کشمیری چکری میں استعمال ہونے والے سازوں کے ساتھ قوالی ساز کا ایسا سنگم بنایا گیا جسے پدم شری ہنس راج ہنس نے بے حد سراہا۔احسان الحق نے کہا کہ جب ہم ہنس راج ہنس سے ریکارڑ سے قبل دلی میں ملے تو انہوں نے کمپوزیشن کی بے حد تعریف کی۔ ہنس راج ہنس جتنے بڑے گلوکار ہیں اتنے ہی بڑے وہ خوش اخلاق انسان بھی ہیں۔منیر احمد نے کہا کہ موسیقی ترتیب دینے سے لے کر پروڈکشن تک اس صوفیانہ نغمے کو بننے میں تین ماہ کا عرصہ لگا۔ اس نغمے کو کشمیر کے مختلف مقامات پر فلمایا گیا ہے اور اس میں کام کرنے والے سبھی آرٹسٹ کشمیر سے تعلق رکھتے ہیں۔ ایک سوال جواب میں انہوں نے کہا کہ یہ نغمہ مکمل طور تیار ہو چکا ہے اور رواں برس 16 ستمبر کو لوگوں کو اسے سننے اور دیکھنے کے لیے پیش کر دیا جائے گا اور ہمیں امید ہے کہ لوگ ہماری اس کوشش کو ضرور پسند کریں گے۔