سری نگر: جموں و کشمیر کے دارالحکومت سری نگر کی مضافات میں واقع داچھی گام میں منگل کی صبح سیکورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں ایک عسکریت پسند ہلاک ہو گیا۔ جس کی شناخت جنید احمد بھٹ کے طور پر کی گئی ہے جوکہ لشکر طیبہ کا کیٹگری اے کا عسکریت پنسد ہے۔ کشمیر زون پولیس کے ٹوئٹ کے مطابق جنید گگن گیر اور گاندر بل سمیت متعدد عسکریت پسند حملوں میں شامل تھا۔ داچھی گام کا یہ علاقہ ناپید ہونے کے قرین ایک مخصوص سرخ ہرن ہانگل کی آخری آماجگاہ ہے اور اسے نیشنل پارک کا درجہ حاصل ہے۔
ایک سیکیورٹی اہلکار کے مطابق، جموں و کشمیر پولیس اور بھارتی فوج نے سری نگر کے داچھی گام جنگل کے بالائی علاقوں میں گزشتہ شام عسکریت پسندوں کی موجودگی کے بارے میں ایک مخصوص اطلاع پر محاصرے اور تلاشی کی کارروائی شروع کی۔ جس کے بعد وہاں فائرنگ شروع ہوئی۔
اہلکار نے مزید کہا کہ، تلاشی کے دوران چھپے ہوئے عسکریت پسندوں نے فائرنگ شروع کر دی جس سے انکاؤنٹر شروع ہو گیا۔ انہوں نے کہا کہ اب تک ایک عسکریت پسند مارا گیا ہے اور آپریشن جاری ہے۔ داچھی گام کا بالائی علاقہ جنوبی کشمیر کے کھریو اور ترال کے ساتھ ملتا ہے تاہم اس علاقے میں صرف ٹریکنگ کے ذریعے عبور و مرور ممکن ہے۔ اس علاقے میں کوئی سڑک نہیں ہے۔