نیشنل کانفرنس اقتدار میں رہنے کے لئے بی جے پی سے ہاتھ بھی ملا سکتی ہے: عثمان مجید (ETV Bharat) بانڈی پورہ (جموں و کشمیر): سابق ایم ایل اے بانڈی پورہ و سابق ریاستی وزیر عثمان مجید نے پیر کو کہا کہ آرٹیکل 370 کو واپس لانے کے نیشنل کانفرنس کے وعدے کبھی پورے نہیں ہوں گے، انہوں نے کہا کہ اس جماعت نے قومی مفادات کے اپنے وعدوں کو کبھی پورا نہیں کیا۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے عثمان مجید نے کہا کہ نیشنل کانفرنس کو بی جے پی کی حمایت حاصل کرنا یا ہونا کوئی نئی بات نہیں ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ بڈگام میں عمر عبد اللہ کو ’اپنی پارٹی‘ کے امیدوار کی حمایت ملنے کے بعد یہ واضح ہو گیا ہے کہ وہ بی جے پی کا حصہ ہیں۔
'اپنی پارٹی' چھوڑنے کا میرا فیصلہ غلط نہیں تھا۔ اب یہ واضح ہو گیا ہے کہ نیشنل کانفرنس اب بی جے پی کا حصہ ہے، وہ دونوں اب ایک ہی لائن پر ہیں۔
سابق ریاستی وزیر عثمان مجید نے مزید کہا کہ کشمیر میں سیاسی پارٹیاں اب بھی لوگوں سے جھوٹے وعدے کر رہی ہیں اور بیوقوف بنا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا جب بل پیش کیا گیا تھا اس وقت کانگریس نے پارلیمنٹ میں آرٹیکل 370 کی منسوخی کی حمایت کی تھی۔ این سی کا دعویٰ ہے کہ وہ آرٹیکل 370 کو واپس لائیں گے۔ اس کا کوئی مطلب نہیں ہے کیونکہ کانگریس کبھی بھی اس کی حمایت نہیں کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں:
- جب چین سے بات چیت کی جاسکتی ہے تو پاکستان سے کیوں نہیں؟ امت شاہ سے فاروق عبداللہ کا سوال
انہوں نے مزید کہا کہ نامزدگی جمع کرانے سے ایک دن پہلے کانگریس میں نئے امیدواروں کی شمولیت نے بانڈی پورہ میں اتحادی پارٹی کے دونوں کیڈروں کو مایوس کیا ہے اور کہا کہ وہ ان پارٹیوں کے ووٹ بینک کو تبدیل نہیں کر پائیں گے۔ عثمان مجید نے امید ظاہر کی کہ عوام اپنے امیدواروں کا انتخاب احتیاط سے کرے گی اور امید ظاہر کی کہ وہ مسلسل تیسری بار اقتدار برقرار رکھیں گے۔