سرینگر:پارلیمانی انتخابات کے سلسلے میں جموں و کشمیر کی سیاسی جماعتوں نے سرگرمیاں تیز کرنے کا آغاز کرتے ہوئے انتخابی میدان میں امیدواروں کو نامزد کرنے کی تیاریاں شروع کر دی ہے۔ کانگریس نے گزشتہ ہفتے جموں میں ایک اعلیٰ سطح کے اجلاس میں سات امیدواروں کا انتخاب کیا ہے جو آنے والے پارلیمانی انتخابات میں پارٹی کے امیدوار ہو سکتے ہیں۔ ان لیڈران میں جموں صوبے سے سابق نائب وزیر اعلیٰ تارا چند، سابق وزیر رمن لال بھلہ، بلبیر سنگھ اور سابق وزیر و موجودہ پارٹی صدر وقار رسول وانی کو میدان میں اتارنے پر غور فکر کیا جا رہا ہے۔ وہیں صوبہ کشمیر سے سابق وزیر اور پارٹی صدر غلام احمد میر، سابق وزیر طارق حمید کرہ، سابق وزیر پیرزادہ محمد سعید کا انتخاب کیا گیا ہے۔
پارٹی ذرائع نے بتایا کہ گزشتہ ہفتے جموں ضلع میں آل انڈیا کانگریس کمیٹی کی اسکریننگ کمیٹی نے لمبی بحث و تمحیص کے بعد ان لیڈران کو میدان میں اتارنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جموں - ریاسی پارلیمانی حلقے سے رمن لال بھلہ اور تارا چند کے متعلق پارٹی سنجیدگی سے غور کر رہی ہے جبکہ ادھمپور - ڈوڈہ پارلیمانی حلقے سے بلبیر سنگھ یا وقار رسول وانی کو میدان میں اتارا جائے گا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ صوبہ کشمیر کے اننت ناگ - راجوری - پونچھ حلقے سے غلام احمد میر اور پیر زیادہ سعید پر غور کیا جا رہا ہے، جبکہ سرینگر-پلوامہ-گاندبل حلقے سے طارق حمید کرہ انتخابات میں طبع آزمائی کر سکتے ہیں وہیں کپوارہ-بارہمولہ نشست پر ابھی پارٹی امیدوار کے متعلق غور و فکر جاری ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر انڈیا الائنس کے مشورے پر انتخابات لڑے جائیں گے تو پھر صوبہ جموں کی دو سیٹوں پر نیشنل کانفرنس کے ساتھ الائنس ہو سکتا ہے، جبکہ کشمیر میں کپواڑہ-بارہمولہ پر بھی الائنس کا قوی امکان ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ تجاویز آل انڈیا کانگریس کمیٹی کی اسکریننگ کمیٹی پارٹی کے اعلیٰ کمانڈ کو پیش کرے گی جو حتمی فیصلہ لے گی۔ وہیں نیشنل کانفرنس کی جانب سے پارٹی کے صدر فاروق عبداللہ سرینگر-بڈگام سے پارلیمانی انتخابات لڑیں گے، اگر نائب صدر عمر عبداللہ نے انتخابات نہ لڑنے کا فیصلہ کیا۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ اس وقت سرینگر-بڈگام پارلیمانی حلقے کی نمائندگی کر رہے ہیں۔
نیشنل کانفرنس ذرائع نے بتایا کہ پارٹی آنے والے دنوں میں امیدواروں پر حتمی مہر لگائے گی اور ان کا اعلان بھی کرے گی۔ انکا کہنا ہے اننت ناگ-راجوری حلقے سے پارٹی کی سابق وزیر سکینہ یتو، جاوید رانا اور میاں الطاف امیدوار ہو سکتے ہیں۔ جاوید رانا اور میاں الطاف گجر آبادی کے لیڈران ہیں۔ جاوید رانا کا تعلق ضلع راجوری سے ہیں اور وہ سابق رکن اسمبلی بھی ہے۔
میاں الطاف شمالی کشمیر کے ضلع گاندربل سے تعلق رکھتے ہے تاہم پونچھ، راجوری، کولگام اور اننت ناگ میں گجر آبادی ہونے کے سبب انکو اننت ناگ راجوری سے میدان میں اتارا جا سکتا ہے۔ وہیں کپوارہ-بارہمولہ سے ناصر اسلام وانی (سوگامی)، آغا روح اللہ اور عمر عبداللہ کے متعلق گفتگو جاری ہے، اگرچہ عمر عبداللہ نے گزشتہ ماہ میڈیا کو بتایا تھا کہ فاروق عبداللہ اور عمر عبداللہ میں سے ایک ہی لیڈر پارلیمنٹ انتخابات میں شرکت کرے گا۔