سرینگر:محکمۂ صحت نے کہا ہے کہ جموں وکشمیر میں منکی پاکس کے پھیلاؤ کا فی الحال کوئی خطرہ نہیں ہے۔ منکی پاکس وائرس پر نظر رکھنے کے لیے تعینات نیشنل ہیلتھ مشن کے نوڈل آفیسر کے مطابق ریاستوں کے لیے اب تک مرکزی سرکار کی جانب سے کوئی بھی ہدایات جاری نہیں کی گئی ہیں۔ اس لیے گھبرانے کی کوئی بات نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ 14 اگست کو عالمی ادارۂ صحت نے منکی پاکس کو عالمی ایمرجنسی قرار دیا اور اس وجہ سے تمام انٹرنیشل ایئر پورٹس کو محتاط رہنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ ایسے میں بھارت میں منکی پاکس کے صرف 30 معاملات سامنے آئے ہیں۔ لیکن بھارت میں منکی پاکس کے پھیلاؤ کا کوئی ثبوت سامنے نہیں آیا۔
کئی ممالک میں منکی پاکس کی وباء، علامات، وجوہات اور علاج جانیں (IANS) انہوں نے کہا کہ ہم نے بیرون ممالک سے آنے والے سیاحوں اور دیگر مشتبہ افراد کی تشخیص کے لیے چند اسپتالوں میں تشخیصی مراکز قائم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سال 2022 میں شمالی کشمیر لچھی پورہ اوڑی میں منکی پاکس کے دو کیسز کی اطلاع ملی تھی۔ جس کے بعد ڈاکٹرں کی ٹیم وہاں معائنہ کے لیے گئی اور گاؤں میں 8 نمونے حاصل کیے گئے، لیکن کوئی بھی نمونہ مثبت نہیں آیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:
ایم پاکس: بھارت کو ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے، گھبرانے کی نہیں - Mpox India Needs To Be Alert
کئی ممالک میں منکی پوکس کی وباء، علامات، وجوہات اور علاج جانیں - Monkeypox Virus
واضح رہے کہ منکی پاکس بندروں سے انسانوں میں منتقل ہونے والا وائرس ہے۔ یہ بندروں میں پایا جانے والا ایک خاص وائرس ہوتا ہے جن میں دو اقسام کی جینیات موجود ہوتی ہیں۔ اس بیماری کی علامات چیچک اور چکن پاکس سامنے آئی ہیں۔ یہ وائرس متاثرہ جانوروں جیسے چوہا اور بندروں کے کاٹنے یا ناخن کے کھروچ دینے سے انسانوں میں منتقل ہو جاتا ہے۔