سرینگر (جموں کشمیر):پانچ برس کے طویل عرصے کے بعد نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن (این ایچ آر سی) جموں کشمیر، سرمائی دارلحکومت سرینگر میں ماہ فروری میں انسانی حقوق کی پامالیوں کے متعلق لوگوں کی شکایات کی سماعت کرے گی۔ این ایچ آر سی کے مطابق یہ کیمپ سرینگر میں فروری میں دو دنوں کے لئے منعقد ہوگا، تاہم بیشتر لوگوں کو اس پیش رفت کے متعلق ابھی تک جانکاری نہیں ملی ہے۔ این ایچ آئی آر سی کے مطابق لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ 29 جنوری تک اپنی شکایات کمیشن کے پورٹل پر آئن لائن درج کریں۔
19جنوری کو جاری کی گئی نوٹس میں عوام کو اطلاع دی گئی ہے کہ قومی انسانی حقوق کمیشن جموں کشمیر یونین ٹیریٹری میں انسانی حقوق کی مبینہ خلاف ورزیوں کے متعلق عوام کی شکایات پر کھلے عام شنوائی کے لئے 7 تا 9 فروری 2024 تک ایک کیمپ کا انعقاد کر رہا ہے۔ وہ افراد جن کے پاس سرکاری ملازم کے ذریعے انسانی حقوق کی مبینہ خلاف ورزیوں یا انسانی حقوق کی شکایت پر سرکاری ملازم کی کوتاہی کے متعلق کوئی شکایت ہو تو وہ اپنی شکایت کو رجسٹرڈ پوسٹ یا اسپیڈ پوسٹ بذریعہ ای میل (registar-nhrc@nic.in) پر بھیج سکتے ہیں۔
یاد رہے کہ جموں کشمیر میں نوے کے پر تشدد حالات کے پس منظر میں یہاں کی حکومت نے سنہ 1997 میں جموں کشمیر پروٹیکشن آف ہیومن رائٹس 1997 قانون تشکیل دیا تھا جس کے تحت اسٹیٹ ہیومن رائٹس کمیشن قائم کیا گیا تھا۔ تاہم دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد یہ قانون جموں کشمیر تنظیم نو قانون 2020 کے اطلاق کے بعد کالعدم قرار دیا گیا جس کے تحت اسٹیٹ ہیومن رائٹس کمیشن بھی ختم ہوا۔
جموں کشمیر پروٹکشن آف ہیومن رائٹس 1997 کے خاتمے کے بعد پروٹکشن آف ہیومن رائٹس 1993 کا نفاذ عمل میں لایا گیا جس سے نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن کو جموں کشمیر کے مقدموں پر سماعت کے اختیارات ہیں۔ انسانی حقوق کارکنان کے مطابق اسٹیٹ ہیومن رائٹس کمیشن میں تین ہزار سے زائد شکایات درج تھیں، تاہم کمیشن کے خاتمے کے بعد یہ شکایات محکمہ قانون کے دفاتر میں دھول چاٹ رہی ہیں۔ لیکن مزکری سرکار کے مطابق اس کمیشن کو بند کرنے کے وقت اس میں 765 شکایات زیر سماعت تھیں۔ ایک خاتون، جن کی شکایت اسٹیٹ ہیومن رائٹس کمیشن میں زیر سماعت تھی، نے بتایا کہ انکو نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن کے کیمپ کے متعلق کوئی جانکاری نہیں ہے۔