نیشنل کانفرنس نے میاں الطاف کو اننت ناگ-راجوری حلقے کیلئے امیدوار نامزد کیا سرینگر: نیشنل کانفرنس کے سینیئر رہنما و تجربہ کار قبائلی سیاست دان میاں الطاف کو جنوبی کشمیر پیر پنجال پارلیمانی سیٹ کے لیے نیشنل کانفرنس کا امیدوار نامزد کیا گیا ہے۔ یہ اعلان پیر کے روز نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے پارٹی ہیڈکوارٹر پر میاں الطاف احمد کی موجودگی میں کیا۔
اس موقعے پر پارٹی کے جنرل سکریٹری حاجی علی محمد ساگر، سٹیٹ سکریٹری چودھری محمد رمضان، صوبائی صدر ناصر اسلم وانی اور پارٹی کے ترجمان اعلیٰ تنویر صادق موجود تھے۔ عمر عبداللہ نے یہ اعلان کرتے ہوئے کہا کہ میں پارٹی کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی اجازت سے اننت ناگ – راجوری – پونچھ لوک سبھا سیٹ کے لئے پارٹی کے سینیئر لیڈر اور تجربہ کار سیاست دان میاں الطاف احمد لہروی کو پارٹی کے امیدوار کے طور پر نامزد کرتا ہوں'۔
انہوں نے کہا کہ میاں الطاف احمد کو اس سیٹ کے لئے بطور امیدوار کھڑا کرنے کا فیصلہ پارٹی نے لیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ 'اس لوک سبھا سیٹ کے لئے میاں صاحب سے بہتر کوئی امیدوار نہیں ہے، لوگ ان کو اچھی طرح سے جانتے ہیں اور ان کے کام کرنے کے طریقے سے واقف ہیں'۔
مزید پڑھیں:اننت ناگ، پونچھ، راجوری پارلیمانی نشست امیدواروں کے لیے چیلنج
عمر عبداللہ نے کہا کہ 'میاں صاحب نے کبھی لوگوں سے مذہب یا ذات پات کے نام پر ووٹ حاصل نہیں کیا ہے'۔ انہوں نے اس نشست کے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ میاں الطاف احمد کو بھاری اکثریت سے کامیاب کرنے کے لئے سات مئی کو اس کے حق میں اپنے ووٹ کا استعمال کریں۔'
واضح رہے کہ میاں الطاف احمد کا پارلیمانی امیدوار کے طور انتخاب لڑنے کی قیاس آرائیاں اور افواہیں کئی ہفتوں سے جاری تھی جو کہ آج سچ ثابت ہوئی۔ میاں الطاف احمد کو راجوری، پونچھ، کولگام اور اننت ناگ پارلیمانی نشست کے لیے ایک مضبوط دعویدار کے طور پر کھڑا کیا گیا ہے۔ قابل ذکر ہے این سی میں میاں الطاف کا شمار ایک اہم رہنماؤں میں ہوتا ہے اور انہیں سینئیر گجر لیڈر کے طور بھی جانا جاتا ہے۔
یاد رہے کہ اننت ناگ راجوری پارلیمانی نشست کافی اہم نشست مانی جاتی ہے ،جس پر تمام سیاسی پارٹیوں کی کڑی نظریں ہیں، کیونکہ یہ ایک واحد نشست ہے جسے حد بندی کے دوران دو خطوں کو آپس میں منقسم کیا گیا ،اس سے قبل مذکورہ نشست جنوبی کشمیر کے چار اضلاع اننت ناگ ،پلوامہ ،شوپیاں اور کولگام پر منحصر تھا،تاہم حد بندی کے بعد پلوامہ ضلع اور شوپیاں کا کچھ حصہ سرینگر پارلیمانی سیٹ کے ساتھ ملایا گیا جبکہ اننت ناگ کو راجوری پونچھ کے ساتھ جوڑ دیا گیا۔