جموں: نیشنل کانفرنس کے دو امیدوار، جنہوں نے اپنے گڑھ جموں میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے امیدواروں کو شکست دی، امید کی جا رہی ہے کہ جموں و کشمیر میں آنے والی وزراء کونسل میں کابینہ کے عہدے حاصل کر سکتے ہیں۔ نیشنل کانفرنس کے ایک رہنما نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ وہ جموں خطے کی اکثریتی آبادی کی امیدوں کو پورا کرنے کی بھرپور کوشش کریں گے۔
تین مرحلوں میں ہوئے اسمبلی انتخابات میں نیشنل کانفرنس (NC) سب سے بڑی پارٹی بن کر ابھری۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ این سی نے جموں خطہ سے کئی سیٹیں جیتیں، جہاں کانگریس، بی جے پی کے اثر و رسوخ کا مقابلہ کرنے میں ناکام رہی وہاں پر این سی نے کمال کر دیا۔
این سی اور کانگریس نے بڑے پیمانے پر اتحادی شراکت دار کے طور پر انتخابات میں حصہ لیا۔ تاہم، انڈیا الائنس کے 50 ایم ایل ایز میں سے ہندو کمیونٹی کے صرف دو ایم ایل اے سریندر چودھری اور ارجن سنگھ جیت حاصل کرسکے۔
نیشنل کانفرنس لیڈر سریندر چودھری نے بی جے پی کے ریاستی صدر رویندر رینا کو 7,819 ووٹوں سے شکست دی۔ چودھری کو 35069 ووٹ ملے، جب کہ رویندر رینا کو 27250 ووٹ ملے۔ یہ جموں میں بی جے پی کے لیے بڑا اپ سیٹ تھا۔ نیشنل کانفرنس کے ایک اور لیڈر راجون سنگھ راجو نے رامبن اسمبلی سیٹ پر ایک آزاد امیدوار کو 9013 ووٹوں کے فرق سے شکست دے کر کامیابی حاصل کی۔
جموں کے ایک اعلیٰ نیشنل کانفرنس لیڈر نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ دونوں لیڈروں کو وزراء کی کونسل میں وزارتی جگہیں دی جائیں گی۔ نیشنل کانفرنس اپنے لیڈر کے انتخاب کے لیے جمعرات کو سری نگر میں مقننہ پارٹی کی میٹنگ کر رہی ہے۔ اس کے بعد لیفٹیننٹ گورنر سے باضابطہ طور پر اگلی حکومت بنانے کے لیے رابطہ کیا جائے گا، جو سابقہ ریاست کو خصوصی حیثیت دینے والی آئینی دفعات کے خاتمے کے بعد پہلی حکومت ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں:
جموں و کشمیر کی 90 اسمبلی سیٹوں میں سے نیشنل کانفرنس کو 42 سیٹیں ملی ہیں، اس کے بعد بی جے پی کو 29 سیٹیں، کانگریس کو 6، آزاد امیدواروں کی تعداد 7، PDP کو 3، پیپلز کانفرنس کو 1، سی پی آئی (M) کو 1 سیٹ اور عام آدمی پارٹی کو 1 سیٹ ملی ہے۔