راجوری (جہانگیر خان): جموں و کشمیر کے سرحدی ضلع راجوری کے سب ڈویزن کوٹرنکا کے تحت آنے والے بڈھال گاؤں میں گذشتہ ایک ماہ کے دوران نامعلوم بیماری کی وجہ سے مسلسل اموات ہو رہی ہیں۔ گاؤں میں اب تک 14 لوگ اپنی جان سے ہاتھ دھو چکے ہیں اور کئی افراد اب بھی ہسپتالوں میں زیرِ اعلاج ہیں۔
بڈھال گاؤں میں خوف و دہشت کا ماحول ہے۔ گاؤں میں اب تک ایک ہی کے 11 بچوں سمیت 14 افراد پراسرار طور پر فوت ہو چکے ہیں۔ اس کے بعد بھی حکومت اور انتظامیہ اب تک اموات کی وجوہات کا پتہ لگانے میں ناکام رہیں۔ گاؤں میں خوراک، پانی اور خون کے نمونوں کی مکمل جانچ کے بعد بھی حکومت کو کوئی سراغ نہیں مل سکا ہے۔
گزشتہ ابک ماہ کے دوران پنچایت بڈھال میں ایک خاندان پر اس وقت قیامت برپا ہوگئی جب نامعلوم بیماری کی وجہ سے ایک ماہ کے اندر ابک ایک کر کے 14 لوگوں کی موت ہوگئی۔ مرنے والے سبھی افراد ایک ہی مشترکہ خاندان سے تعلق رکھتے ہیں اور ایک دوسرے کے قریبی رشتے دار ہیں۔ اس سانحے کی وجہ سے اس خاندان کی دو ذیلی فیملی تو بالکل ہی ختم ہوگئیں۔ آئے روز مرنے والوں کی تعدادمیں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔
گزشتہ روز تین بچیوں سمیت چار لوگوں کی موت ہوگئی جن کو بڈھال گاؤں میں ہی سینکڑوں لوگوں کی موجودگی میں نماز جنازہ کے بعد سپرد خاک کیا گیا۔ رنج و غم میں ڈوبے لوگ تدفین میں مصروف ہی تھے کہ انہیں ایک اور صدمہ لگا، زیر علاج بچیوں میں سے ابک اور بچی کی جموں کے شالیمار ہسپتال میں موت ہو گئی۔ اس کے بعد مقامی لوگوں میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی۔
لوگوں کا کہنا ہے کہ بڈھال گاؤں میں گذشتہ ایک ماہ سے لگاتار لوگ مرتے جا رہے ہیں اور انتظامیہ حکومت ابھی تک یہ پتہ نہیں لگا سکی کہ اس کی اصل وجہ کیا ہے؟ لوگوں نے وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ اگر سرکار و انتظامیہ اس بیماری کاپتہ لگانے میں ناکام رہی تو سب ڈویزن کوٹرنکہ کے عوام احتجاج کرنے سے گریز نہیں کریں گے۔
حالانکہ اس معاملے میں پہلی موت کے بعد ہی ضلع انتظامیہ کی طرف سے ہیلتھ و فوڈ کی ٹیموں کو اس علاقہ میں تعینات کیا گیا جنہوں نے کھانے پینے کی تمام اشیائے کے نمونے لیے، اس کے علاوہ میڈیکل ٹسٹ بھی کیے لیکن اب تک بیماری کے بارے میں کچھ بھی پتہ نہیں چل سکا۔ ضلع ترقیاتی کمشنر راجوری نے بھی اس علاقے کا دورہ کیا اور تمام حالات سے واقفیت حاصل کی۔
تمام ادارے اموات کی وجہ پتہ لگانے میں ناکام
کابینہ وزیر سکبنہ ایتو، ایم ایل اے جاوید رانا اور جاوید چوہدری کے علاوہ ڈائرکٹر ہیلتھ سروس جموں نے بھی دورہ کیا اور تمام تر جانکاری سے آگاہی حاصل کی۔ چند سپیشنل ٹیموں کو بھی تعینات کیا گیا جنہوں نے علاقہ کے لوگوں کی میڈیکل جانچ بھی کی، مگر کچھ بھی معلوم کرنے میں ناکام رہے جس کے بعد مقامی لوگوں میں ڈر کا ماحول بنا ہوا ہے اور کہیں نہ کہیں انتظامیہ پر بھی لوگ سوالیہ نشان اٹھا رہے ہیں۔