سرینگر:وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعرات 7 مارچ کو سرینگر میں ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس اور علاقہ کی سیاسی پارٹیاں آرٹیکل 370 پر قوم کو گمراہ کر رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ "کیا آرٹیکل 370 نے جموں و کشمیر کے لوگوں یا منتخب خاندانوں کو فائدہ پہنچایا؟ لوگ اس حقیقت کو سمجھ چکے ہیں کہ انہیں گمراہ کیا گیا ہے۔"
کشمیر کی خوبصورتی کی تعریفیں کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا: 'دھرتی کے سورگ یعنی کشمیر کی سر زمین پر قدم رکھنے کے بعد میں اپنے احساسات و جذبات کو بیان کرنے سے قاصر ہوں، میرے پاس الفاظ نہیں ہیں یہاں کے خوبصورت پہاڑ اور ماحول دل کو چھو لیتے ہیں'۔
نریندر مودی نے کہا: 'آج جو جموں وکشمیر منظر نامے پر نمودار ہوا ہے ملک کے ہر شہری کا خواب تھا، صرف آپ نہیں بلکہ ملک بھر کے 285 بلاکوں میں لوگ میرا خطاب سن رہے ہیں'۔
انہوں نے کہا: 'آج ڈاکٹر شیام پرساد مکھر جی کا خواب شرمندہ تعبیر ہوا ہے اور ان کی قربانی ثمر آور ثابت ہو رہی ہے اور آج میں سمجھ سکتا ہوں کہ میں کسی بھی مشکل چلینج پر قابو پا سکتا ہوں اور آج ملک کے 140 کروڑ لوگ وکست جموں و کشمیر دیکھ کر راحت کی سانس لے رہے ہیں'۔
ان کا کہنا تھا: 'کشمیری عوام کی طرف سے مجھے یہاں جو پیار ملا میں اس پیار کو واپس کرنے میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑو گا یہ مودی کی گارنٹی ہے'۔
انہوں نے مودی کی گارنٹی کو کشمیری میں دہرا کر کہا: 'یہ چھ مودی سنز گارنٹی'۔
وزیر اعظم نے کہا کہ جموں میں، میں نے حال ہی میں 32 سو کروڑ روپیوں کے ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح کیا۔انہوں نے کہا: 'اور آج مختصر وقت میں، میں سرینگر میں 64 سو کروڑ روپیوں کے ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح کروں گا'۔
ان کا کہنا تھا کہ جموں وکشمیر بھارت کا تاج ہے اور کوئی بھی اس کو کامیابیوں کی بلندیوں کو چھونے سے نہیں روک سکتا ہے۔انہوں نے کہا: 'ایک زمانہ ایسا بھی تھا جب ترقیاتی منصوبوں کو ملک کے باقی حصوں میں تو عملی جامہ پہنایا جاتا تھا لیکن یہاں نہیں، لیکن آج وقت نے کروٹ بدلی ہے اور میں نے آج یہاں سے ملک کے باقی حصوں کے لئے اسکیموں کا افتتاح کیا ہے'۔
کانگریس اور دوسری سیاسی جماعتوں کو ہدف تنقید بناتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا: 'دفعہ 370 سے ہمیشہ صرف ان ہی پارٹیوں کو فائدہ پہنچتا تھا عام لوگوں کو نہیں اور اب اس دفعہ کی تنسیخ کے بعد لوگوں کے خواب پورے ہو رہے ہیں اور ان کے دروازوں پر نئے مواقع دستک دہے رہے ہیں'۔
انہوں نے کانگریس کے بغیر کسی پارٹی کا نام نہ لیتے ہوئے کہا: 'کچھ سیاسی جماعتیں دفعہ 370 کو اپنے سیاسی مفادات کے حصول کے لئے استعمال کر رہی تھیں لیکن اب وہ ختم ہوگیا ہے'۔
ان کا کہنا تھا: 'جموں و کشمیر کے خصوصی درجے کے خاتمے کے بعد پہلی بار مغربی پاکستان کے پناہ گزینوں، اور دوسرے مستضعف طبقوں سے وابستہ لوگوں کو ووٹ ڈالنے کا حق دیا گیا یہ لوگ گذشتہ 70 برسوں سے اپنے حقوق کا انتظار کر رہے تھے'۔