سرینگر:مرکزی جامع مسجد سرینگر میں نماز جمعہ سے قبل ایک بھاری اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے میرواعظ نے کہا کہ کل20 جون وہ تاریخ ساز دن تھا جب ساٹھ سال قبل شہید ملت نے عوامی مجلس عمل کی بنیاد ڈالی۔ اس کا مقصد یہاں کے عوام کے سلب شدہ حقوق کی بازیابی تھا۔اس دن کی مناسبت سے تنظیم ہر سال متعدد تقاریب کا انعقاد ہوتا تھا لیکن قدغنوں کی وجہ سے گزشتہ کئی برسوں سے یہ ممکن نہیں ہوسکا۔
میرواعظ نے کہا کہ عوامی مجلس عمل کا مقصد کبھی اقتدار اور مراعات کا حصول کبھی نہیں رہا ہے بلکہ اس تنظیم کے وجود کا بنیادی مقصد یہاں کے عوام کے جذبات اور احساسات کی ترجمانی اور مسائل کو پُر امن ذرائع سے حل کرنا رہا ہے۔ تنظیم کے بانی شہید ملت نے ہمیشہ امن، سلامتی اور بقائے باہم کے اصولوں کی آبیاری کیلئے اپنی کوششیں جاری رکھیں۔ ان کی شہادت کے بعد چاہے عوامی مجلس عمل ہو یا حریت کانفرنس ہم نے اسی اصول کی نہ صرف آبیاری کی بلکہ ہمارا ہمیشہ سے موقف رہا ہے کہ مسائل کو جنگ و جدل سے نہیں بلکہ بامعنی مذاکرات سے ہی حل کیا جاسکتا ہے۔
میرواعظ نے کہا کہ کل ہی حکومت امریکہ نے بھی اس بات کا اظہار کیا ہے کہ دونوں ہمسایہ ممالک بھارت اور پاکستان کی قیادت یہ صلاحیت رکھتی ہے کہ وہ آپسی مسائل کو بات چیت کے ذریعے حل کرسکتے ہیں اور ہم اس سوچ کا خیر مقدم کرتے ہیں۔