سرینگر (جموں کشمیر) :انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر نے میرواعظ کشمیر ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق کو مسلسل دوسرے جمعہ بھی گھر میں نظر بند رکھنے اور ان کی دینی اور منصبی سرگرمیوں پر پابندی عائد کئے جانے پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’یہ مسلسل دوسرا جمعہ ہے جب میرواعظ کو جامع مسجد میں نماز ادا کرنے اور خطبہ دینے کی اجازت نہیں دی گئی، جبکہ گزشتہ جمعہ سے ہی ان کی نقل و حرکت پر روک لگا دی گئی ہے۔‘‘
انجمن کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ صحافیوں اور ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بھی میرواعظ سے ملنے سے روکا جا رہا ہے اور کشمیر کے اس سب سے بڑے مذہبی رہنما کی مسلسل نظر بندی خاص طور پر جمعہ کے ایام میں انہیں جامع مسجد میں خطبہ دینے سے روک دینے کا عمل ان تمام لوگوںکی شدید اذیت کا باعث بنتا ہے جو اپنے مذہبی قائد اور مرکزی جامع مسجد سرینگر کے ساتھ جذباتی وابستگی رکھتے ہیں۔