سرینگر: انجمن اوقاف جامع مسجد نے جموں و کشمیر انتظامیہ کی جانب سے میرواعظ کشمیر ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق کو لگاتار جمعتہ المبارک کے ایام میں انہیں مرکزی مرکزی جامع مسجد سرینگر میں خطبہ دینے اور جمعہ کی نماز ادا کرنے سے روکنے کی شدید مذمت کی اور کہا کہ ریاستی انتظامیہ دیدہ دانستہ طور اور کوئی معقول وجہ بتائے بغیر میرواعظ کو ان کے منصبی اور مذہبی فرائض کی ادائیگی سے روک رہی ہے۔
انجمن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ میرواعظ کومعراج العالم ﷺ کے مقدس دن بھیاور آج معراج العالم کے دوسرے جمعہ کو بھی انہیں اپنی رہائش گاہ میں نظر بند کردیا گیا اور اس طرح نہ صرف میرواعظ کے تئیں ریاستی انتظامیہ کے معاندانہ روش کی نشاندہی ہو رہی ہے، بلکہ اس طرح کے طرز عمل سے یہاں کے مسلمانوں کے مذہبی جذبات اور احساسات کو بھی جان بوجھ کر مجروح کیا جارہا ہے۔
انجمن نے مزید کہا گیا کہ حکام کی طرف سے یہ من مانی سے عبارت اقدامات مذہبی حقوق اور مسلمانوں کے جذبات کی بے توقیری ہے، حتیٰ کہ بنیادی انسانی اصول یعنی مذہب پر عمل کرنے کی اجازت نہ دینا حکام کے اپنے بیانات کا مذاق اڑانے کے مترادف بھی ہے۔
ETV Bharat / jammu-and-kashmir
میرواعظ کے تئیں غیر جمہوری پالیسی ترک کی جائے: انجمن اوقاف جامع مسجد
Mirwaiz House Detention انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ میرواعظ عمر فاروق کو آج بھی حکام کی جانب سے تاریخی جامع مسجد سرینگر میں نماز جمعہ ادا کرنے کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔
Published : Feb 16, 2024, 4:57 PM IST
مزید پڑھیں:'معراج العالمﷺ کے مقدس موقعہ پر میرواعظ کی مذہبی اور منصبی ادائیگی پر عائد پابندی قابل افسوس'
بیان میں امید ظاہر کی گئی کہ ریاستی انتظامیہ میرواعظ کے تئیں اختیار کی گئی غیر جمہوری پالیسی کو فوراً ترک کرکے، انہیں ایام جمعہ کے روز اپنے منصبی اور مذہبی فرائض کی ادائیگی کیلئے نظر بندی سے آزاد کیا جائے گا۔
قابل ذکر ہے کہ میر واعظ عمر فاروق کشمیر کے ممتاز مذہبی رہنما ہیں۔قدیم زمانے سےمیرواعظ خاندان کی مرکزی جامع مسجد سے وابستگی رہی ہے۔ والد کے قتل کے بعد عمر فاروق میرواعظ بنے تب سے وہ جامع میں جمعہ کا خطبہ دے رہے ہیں۔