اردو

urdu

ETV Bharat / jammu-and-kashmir

بارہمولہ میں فوج کی گاڑی پر عسکریت پسندوں کے حملے میں چار فوجی زخمی، ایک شہری پورٹر کی موت

سیکورٹی فورسز نے حملہ کا فوری جواب دیتے ہوئے حملہ آوروں کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن شروع کیا۔

گلمرگ میں فوج کی گاڑی پر عسکریت پسندوں کے حملے میں چار فوجی زخمی
گلمرگ میں فوج کی گاڑی پر عسکریت پسندوں کے حملے میں چار فوجی زخمی (Image Source: ETV Bharat)

By ETV Bharat Urdu Team

Published : 5 hours ago

سری نگر: جمعرات کو لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے ساتھ گلمرگ کے بوٹاپتھر کے ناگین علاقے کے قریب نامعلوم عسکریت پسندوں نے فوج کی گاڑی پر حملہ کیا جس میں کم از کم چار فوجی زخمی ہو گئے۔جبکہ ایک شہری پورٹل کی موت ہوئی ہے۔ دوسری جانب خبر رساں ادارے پی ٹی آئی کے مطابق حملے میں 2 فوجی پورٹر ہلاک جبکہ تین فوجیوں سمیت 4 زخمی ہیں۔

پولیس حکام نے کہا، "18 راشٹریہ رائفلز (RR) کی گاڑی کو بوٹاپتھر سے آتے ہوئے نشانہ بنایا گیا تھا۔ اس حملے میں فوجیوں کے ساتھ سفر کرنے والا ایک پورٹر شدید طور پر زخمی ہوا تھا۔ یہ حملہ ایک فوجی آپریشن تھا کیونکہ یہ ایل او سی سے متصل تھا۔" ایک ایسے علاقے میں جس کی موجودگی کے بارے میں جانا جاتا ہے۔"

اس دوران سیکورٹی فورسز نے حملہ کا فوری جواب دیتے ہوئے حملہ آوروں کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن شروع کیا۔

بارہمولہ پولیس نے ایک بیان میں کہا کہ عسکریت پسندوں اور سیکورٹی فورسز کے درمیان فائرنگ کے تبادلے کی تصدیق ہوگئی ہے۔

پولیس نے کہا، "ناگن پوسٹ کے قریب بارہمولہ ضلع کے بوٹا پاتھر سیکٹر میں سیکورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔ مزید معلومات حقائق کی تصدیق کے بعد شیئر کی جائیں گی۔"

وزیراعلی عمر عبداللہ کا رد عمل

وزیراعلی عمر عبداللہ نے کہا کہ شمالی کشمیر کے بوٹا پاتھری علاقے میں فوج کی گاڑیوں پر حملے کی خبر انتہائی افسوسناک ہے جس کے نتیجے میں کچھ افراد ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔ کشمیر میں حالیہ حملوں کا یہ سلسلہ انتہائی تشویشناک ہے۔ میں اس حملے کی شدید مذمت کرتا ہوں اور ہلاک ہونے والوں کے لواحقین سے تعزیت کا اظہار کرتا ہوں۔ میں یہ بھی دعا کرتا ہوں کہ زخمی مکمل اور جلد صحت یاب ہوں۔

بارہمولہ حملے پر محبوبہ مفتی کا ردعمل

محبوبہ مفتی نے کہا کہ بارہمولہ میں فوج کے قافلے پر عسکریت پسندوں کے حملے سے صدمہ اور گہرا دکھ ہوا ہے جس میں ایک شہری پورٹر مارا گیا ہے۔ میں حملے کی شدید مذمت کرتی ہوں اور زخمی فوجیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کرتی ہوں۔

واضح رہے کہ گلمرگ میں یہ حملہ جموں و کشمیر کے پلوامہ ضلع میں ایک مزدور کی پراسرار طور پر زخمی حالت میں پائے جانے کے چند گھنٹے بعد ہوا ہے۔ پلوامہ کے ترال علاقے میں اتر پردیش کا رہنے والا ایک مزدور پریتم سنگھ زخمی ہوا، حالانکہ پولیس نے اس بات کی تصدیق نہیں کی کہ آیا یہ واقعہ عسکریت پسندی سے متعلق تھا۔

یہ حملہ زیڈ مورہ ٹنل ورکرز کے ہاؤسنگ کیمپ پر عسکریت پسند حملے میں چھ تعمیراتی مزدور اور ایک ڈاکٹر کی ہلاکت کے تین دن بعد ہوا ہے۔ یہ کارکن خطے میں اہم بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کے منصوبے کا حصہ تھے۔

اس حملے کے بعد، سیکورٹی فورسز نے ایک نئے تشکیل پانے والے عسکریت پسند گروپ تحریک لبیک یا مسلم کو ختم کرنے کے لیے کئی اضلاع میں چھاپے مارے۔ حکام کا کہنا ہے کہ اس گروپ کا تعلق حالیہ تشدد سے تھا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details