کشمیر کی پہلی خاتون پیرا گلائیڈر مریم فاروق گلمرگ:کھیل کی دنیا میں اب خواتین بھی اپنا الگ مقام بنا چکی ہیں۔ ضلع بارہمولہ کے پٹن علاقے کی رہنے والی مریم فاروق نے کھیلو انڈیا سرمائی کھیلوں میں اپنی ایک منفرد شناخت بنائی ہے۔ وہیں وہ وادی کی پہلی خاتون ہیں جو پیرا گلائیڈنگ کی تربیت حاصل کر چکی ہیں۔
ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو کے دوران مریم فاروق نے اپنے سفر، خواب اور خواتین کے با اختیار ہونے کے حوالے سے تفصیلی بات چیت کی۔ اُنہوں نے کہا کہ گذشتہ برس اکتوبر کے مہینے میں میں نے بیر بلنگ (ہماچل پردیش) سے پیرا گلائیڈنگ کا 15 دن کا کورس کیا۔ اس عرصے کے دوران، میں نے نو سولو پروازیں کیں۔ ہر ایک 25 سے 27 منٹ تک کی تھی۔ اپنی پہلی پرواز میں، میں نے محسوس کیا کہ میرا خواب سچ ہو رہا ہے کیونکہ میں نے خود کو کشمیر کے آسمانوں پر پرواز کرتے ہوئے محسوس کیا۔
پیرا گلائیڈنگ کی تربیت حاصل کرنے والی وادی کی پہلی خاتون مریم نے چیلنجنگ چوٹیوں سے پیرا گلائیڈنگ کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ میں اپرواٹ چوٹی کی غیر دریافت شدہ بلندیوں سے پیراگلائیڈنگ کرنے کی خواہش رکھتی ہوں، حالانکہ یہ اڑنے کا آسان مقام نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
اس موقعے پر مریم نے کہا کہ انفرادی طور پر پیرا گلائیڈنگ کے لیے مالی معاونت کی ضرورت ہوتی ہے۔ آلات کافی مہنگے آتے ہیں۔ اس لیے اسپانسرشپ کا بھی انتظار کر رہی ہوں۔ اپنے پیرا گلائیڈنگ کے شوق کے بارے میں بات کرتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ میری فطرت ایسی ہے کہ جو کام مشکل ہوتا ہے، اسے مجھے کرنے میں مزا آتا ہے۔ پیرا گلائیڈنگ کو بھی دیکھ کر مجھے ایسا ہی لگا اور میں نے کر دکھایا۔ میں چاہتی ہوں وادی کی دیگر خواتین بھی ایڈونچر کی جانب راغب ہوں۔