ایس کے آئی سی سی میں تقریب منعقد (ای ٹی وی بھارت) سرینگر (جموں و کشمیر):لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے جمعرات کو سرینگر میں ایس کے آئی سی سی (SKICC) آڈیٹوریم میں ’فلم پالیسی 2024' اور ’فلم شوٹنگ کی اجازت و سبسڈی‘ کے لیے ’’سنگل ونڈو پورٹل‘‘ کی نقاب کشائی کی۔ انہوں نے جموں و کشمیر فلم کانکلیو کے دوران ’’فریمش آف ٹرانسفارمیشن فوٹوگرافی‘‘ مقابلہ کی بھی شروعات کی۔
اس موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے جموں و کشمیر اور سنیما کے درمیان گہرے تعلق پر زور دیتے ہوئے کہا: ’’جموں و کشمیر اور سنیما لازم و ملزوم ہیں۔ یہ خطہ یش چوپڑا (Yash Chopra) جیسے فلم سازوں کے لیے ہمیشہ ایک ترجیحی مقام رہا ہے۔‘‘
سنہا نے نوٹ کیا کہ ابتدائی طور پر 2021 میں وضع کی گئی فلم پالیسی کو اب مزید فعال بنایا گیا ہے جو جموں کشمیر کے متحرت ہونے کی عکاسی کرتا ہے۔ انہوں نے فلم مقابلے کے فاتحین اور شرکاء کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ’’اس کنکلیو کا مقصد فلم سازوں کو یکجا کرنا اور ہماری فلمی ثقافت کو بحال کرنا ہے۔‘‘
نئی پالیسی کا مقصد گزشتہ چار برسوں میں خطے کی پیش رفت کو ظاہر کرنا اور نوجوان فلم سازوں کو ایک پلیٹ فارم فراہم کرنا ہے۔ سنہا نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ حال ہی میں کشمیر میں کئی فلموں اور او ٹی ٹی ویب سیریز کی شوٹنگ کی گئی ہے، اور وضع کی گئی نئی پالیسی میں گزشتہ (پالیسی کے) حائل حدود اور رکاوٹوں کو دور کیا گیا ہے، جو نہ صرف فلم سازوں کے لیے موزوں ہیں بلکہ انہیں جوابدہ بھی بناتی ہے۔ سنہا نے کہا: ’’اس پالیسی سے فلم سازوں کو مقامی ٹیلنٹ کی خدمات حاصل کرنے اور علاقائی سنیما کی مدد کرنے کا موقع ملے گا۔‘‘
’’نیا جموں کشمیر شارٹ فلم میکنگ‘‘ مقابلے کے لیے انعامات تقسیم کیے گئے جس میں ’’میلٹنگ اسٹونز‘‘ (Melting Stones) نے 1 لاکھ روپے کا پہلا انعام حاصل کیا۔ ’’آئی ایم والمیکی‘‘ (I Am Valmiki) اور ’’انویلنگ اسٹرنگتھ- دی دی ویمن ایتھلیٹس آف کشمیر‘‘ ('Unveiling Strength - The Women Athletes of Kashmir) نے بالترتیب 75,000 روپے اور 50,000 روپے وصول کرتے ہوئے دوسرا اور تیسرا انعام حاصل کیا ۔ ’’وکست کشمیر‘، نیا کشمیر، اور ’یونیکورن‘ میں سے ہر ایک کو 40,000 روپے کے اشک شوئی کے انعامات سے نوازا گیا۔
مقامی فلم سازوں نے نئی فلم پالیسی اور سنگل ونڈو پورٹل کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے بہتر امید کا اظہار کیا۔ فلم ساز مشتاق علی احمد خان نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا: ’’ہمیں امید ہے کہ نئی پالیسی فلم سازی کے عمل کو آسان بنائے گی اور سبسڈی فراہم کرے گی۔‘‘ تاہم انہوں نے ’’مقامی صلاحیتوں (Local Talent) کو زیادہ نمایاں کردار دیے جانے کی بھی سفارش کی۔
مشہور فلم ساز مدھر بھنڈارکر نے کشمیر کو بالی ووڈ اور دیگر سینما گھروں کے لیے ایک مثالی مقام کے طور پر سراہا ۔ ’’میں 16 برسوں سے کشمیر کا دورہ کر رہا ہوں، اور یہ فلم سازی کے لیے بہترین مقام ہے۔ نئی پالیسی سے یہاں شوٹنگ میں آسانی ہوگی۔‘‘ بھنڈارکر نے خطے میں حقیقی زندگی کی کہانیوں کی فلم و عکس بندی اور او ٹی ٹی پلیٹ فارمز کے لیے ویب سیریز کے مواقع تلاش کرنے میں اپنی دلچسپی کا بھی ذکر کیا۔
کنکلیو کے دوران کئی فلمیں دکھائی جائیں گی، جن میں کنٹری آف بلائنڈ ، میلٹنگ اسٹونز ، 'آئی ایم والمیکی' ، 'ان ویلنگ اسٹرینتھ-دی ویمن ایتھلیٹس آف کشمیر' ، 'جے ایل کول' ، 'نورہ' ، 'کھٹے انگور' ، 'یونیکورن' اور 'شیزوفرینیا' شامل ہیں ۔
یہ بھی پڑھیں:Kiara Advani Kartik Aaryan in Kashmir: کیارا اڈوانی اور کارتک آریان فلم شوٹنگ کے لئے کشمیر پہنچے