شوپیاں (جموں کشمیر):’’میں نے ہمیشہ جماعت اسلامی پر عائد پابندی کو ہٹائے جانے کی وکالت کی ہے۔ میری خواہش ہے کہ کوئی بھی شخص جیل میں نہ ہو، سب رہا کیے جائیں تاکہ سبھی افراد جمہوری عمل میں شرکت کرکے زیادہ سے زیادہ تعداد میں ووٹ ڈالیں۔‘‘ ان باتوں کا اظہار جموں و کشمیر اپنی پارٹی (اے پی) کے سربراہ الطاف بخاری نے بدھ کو جنوبی کشمیر کے شوپیاں ضلع میں عوامی ریلی کے حاشیہ پر نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرتے ہوئے کیا۔
قبل ازیں شوپیاں ضلع کے امام صاحب نامی علاقے میں اپنی پارٹی کی جانب سے جلسے کا اہتمام کیا گیا جس میں الطاف بخاری نے عوام سے خطاب کرتے ہوئے ان کے امیدوار کے حق میں ووٹ ڈالنے کی اپیل کی۔ الطاف بخاری نے ایک بار پھر جماعت اسلامی پر عائد پابندی ہٹائے جانے کی وکالت کی۔ اپنی تقریر میں بخاری نے کہا کہ ’’محبوبہ مفتی کا دور حکومت جموں و کشمیر کا ایک بدترین اور ظالمانہ دور تھا، کیونکہ ان کے دور میں اختیارات کا بے حد غلط استعمال ہوا۔‘‘ الطاف بخاری نے محبوبہ مفتی کے اُس بیان کی مزمت کرتے ہوئے ان کی سخت تنقید کی جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ’’ہلاک کیے گئے بچے کیا پولیس اسٹیشن دھمال ہانجی پورہ دودھ اور ٹافی لینے گئے تھے۔‘‘