جموں: جموں و کشمیر کے کٹھوعہ ضلع میں ہفتہ کے روز تجاوزات مخالف مہم کے دوران اس کی مزاحمت کررہے احتجاجیوں اور پولیس اہلکاروں کے درمیان دھکم پیل میں ایک ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس سمیت کم از کم پانچ پولیس اہلکار زخمی ہوگئے۔ دراصل ریوینیو محکمہ افسروں نے ایک عبادت گاہ کی تعمیر کو غیرقانونی قرار دیتے ہوئے اسے مسمار کرنے کی کوشش کی تو مقامی لوگوں نے اس پر سخت احتجاج کیا۔ اس دوران احتجاجیوں اور پولیس اہلکاروں کے درمیان معمولی جھڑپ کے بعد حالات کشیدہ ہوگئے۔
ریونیو محکمہ کے ایک افسر جو تجاوزات مخالف مہم کے دوران موجود تھے نے ای ٹی وی بھارت کو نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ ہیرا نگر کے نگری علاقے میں غیرقانونی طور پر تعمیر شدہ عبادت گاہ (مسجد) کو منہدم کرنے کےلئے صبح 8 بجے کاروائی شروع کی گئی تھی جس کی مقامی لوگوں کے ایک گروپ نے سخت مخالفت کی۔ انہوں نے پولیس اہلکاروں پر سنگباری کی جس کے نتیجہ میں پانچ اہلکار زخمی ہوگئے۔ انہوں نے کہاکہ احتجاج جب پرتشدد ہوا تو پولس اور ریونیو محکمہ کے عملے نے صبر و تحمل سے کام لیتے ہوئے کاروائی کو روک دیا تاہم علاقہ میں حالات انتہائی کشیدہ ہوگئے۔ پولیس کی جانب سے علاقہ میں اضافی فورسز کو تعینات کیا گیا۔
ایک اور اطلاع کے مطابق ناگڑی بلاک کے تحت کلیان پور علاقے میں سرکاری زمین پر ایک مذہبی عبادتگاہ تعمیر کی جارہی تھی، جسے انتظامیہ کی جانب سے آج منہدم کرنے کی کاروائی کے دوران حالات انتہائی کشیدہ ہوگئے۔ اس موقع پر مقامی لوگوں نے احتجاج کیا اور پولیسس پر پتھراؤ کردیا۔ ڈی ایس پی سمیت پانچ زخمی پولیس اہلکاروں کو علاج کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ان کا علاج کیا جارہا ہے۔