جموں:جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات کی مہم تیسرے اور آخری دور میں داخل ہو گئی ہے۔ یکم اکتوبر کو تیسرے مرحلے میں 41 نشستوں پر ہونے والے انتخابات کے لیے سیاسی جماعتوں نے مہم تیز کر دی ہے۔ مرکزی وزیر ٹرانسپورٹ نتن گڈکری منگل کو ایک انتخابی ریلی کے لیے ضلع ادھم پور پہنچے۔ اس دوران ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے گڈکری نے کہا کہ کسی بھی ملک اور معاشرے کی ترقی کے لیے چار چیزیں پانی، بجلی، ٹرانسپورٹ اور مواصلات ضروری ہیں۔ ہم اسے انفراسٹرکچر کہتے ہیں۔
جموں و کشمیر میں ترقی ہوئی ہے؟
جموں و کشمیر میں اپوزیشن مسلسل یہ الزام لگا رہی ہے کہ کشمیری آرٹیکل 370 اور 35 اے کو ہٹانے پر ناراض ہیں۔ اس سوال کا جواب دیتے ہوئے مرکزی وزیر نتن گڈکری نے اپوزیشن کے الزامات کو مسترد کردیا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری ناراض نہیں ہیں، کچھ جماعتیں اور رہنما انہیں گمراہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ گڈکری نے کہا کہ جموں و کشمیر میں سیاحوں کی تعداد دگنی ہو گئی ہے، ہوٹلوں، ٹیکسیوں اور ریستورانوں کا کاروبار دگنا ہو گیا ہے۔
خود کفیل ہندوستان بنانے کا خواب
انہوں نے سوال کیا اور کہا کہ کیا جموں و کشمیر میں ہندوؤں اور مسلمانوں کی غربت اور بے روزگاری ختم نہیں ہونی چاہیے؟ کیا ہر ضلع میں آئی آئی ٹی، انجینئرنگ اور میڈیکل کالج نہیں کھولے جانے چاہئیں؟ کیا جموں و کشمیر کے کسانوں کے سیب کو دنیا بھر میں برآمد نہیں کیا جانا چاہیے؟ انہوں نے کہا کہ جیسے جیسے ترقی کا عمل آگے بڑھ رہا ہے، جموں و کشمیر میں نوجوانوں کے لیے روزگار میں اضافہ ہو رہا ہے اور جموں و کشمیر کے لوگوں میں مالی استحکام دیکھا جا رہا ہے۔ 370 کے خاتمے سے کشمیر اور اس کے عوام نے ترقی کی ہے۔ خاندان پرستی کی سیاست کرنے والے ترقی پر کچھ نہیں کہہ سکتے اس لیے الزام لگاتے ہیں۔
ملک کی ترقی کے لیے چار چیزیں ضروری ہیں
گڈکری نے کہا کہ بنیادی ڈھانچے کی ترقی سے صنعت، تجارت اور کاروبار بڑھتا ہے، سرمایہ کاری آتی ہے اور سیاحت میں اضافہ ہوتا ہے۔ ان کی ترقی سے ملک اور معاشرے میں روزگار میں اضافہ ہوتا ہے اور غربت کا خاتمہ ہوتا ہے۔ جس کی بدولت ایک خوشحال معاشرے کا خواب پورا ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ایم مودی کی قیادت میں ہم نے خود کفیل ہندوستان، 5 ٹریلین ڈالر کی معیشت اور دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بنانے کے مشن کو قبول کیا ہے۔ مرکزی وزیر نے کہا کہ اگر صنعت، تجارت، کاروبار اور زراعت میں ترقی اور ترقی ہے تو بنیادی ڈھانچے کو ترقی دینا ضروری ہے۔ اس کو ترجیح ملی ہے اور یہ کام اب پچھلے 10 سالوں میں بڑے پیمانے پر ہوا ہے۔