سرینگر(جموں وکشمیر):جموں کشمیر لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ نے ضلع ترقیاتی کونسل (ڈی ڈی سی) چئرپریسنز اور وائس چیئرپرسنز کے خلاف عدم اعتماد کے ذرائع، ان کو عہدے سے ہٹانے کی راہ ہموار کرتے ہوئے جموں کشمیر پنچایتی راج قانون میں ترمیم کی ہے۔
لیفٹننٹ گورنر منوج سنہا کی قیادت میں انتطامی کونسل نے جموں کشمیر پنچایت راج رولز 1996 میں ترمیم کی ہے۔ انتظامی کونسل میں ایل جی کے علاوہ جموں کشمیر کے چیف سیکریٹری اٹل ڈلو، ایل جی کے مشیر آر آر بھٹناگر اور ایل جے کے پرنسپل سیکریٹری مندیپ کمار بنڈاری شامل تھے۔
ترمیم کے مطابق ضلع ترقیاتی کونسل کے ارکان، کونسل کے چئرپریسن یا وائس چیئرمین کے خلاف تحریری عدم اعتماد پیش کرکے ان کو عہدے سے ہٹا سکتے ہیں۔ ارکان کو یہ تحریر ضلع کمشنر کے سامنے پیش کرنا ہے اور کونسل میں ممبران کی دو تہائی اکثریت دکھا کر چیئرمین یا وائس چیئرمین کو عہدے سے ہٹا سکتے ہیں۔
ترمیم کے مطابق جس وقت چیئرمین کو عہدے سے ہٹانا ہوگا، اس وقت وائس چیئرمین کونسل کی صدارت کریں گے، اور وائس چیئرپرسن کو ہٹانے کے وقت چیئرمین کونسل کی صدارت کریں گے۔
اس ترمیم سے قبل جموں کشمیر میں ضلع ترقیاتی کونسل کو ہٹانے کے لئے کوئی راستہ نہیں تھا، تاہم ممبران کا مطالبہ تھا کہ یہ ترمیم لائی جائے تاکہ وہ چیئرپرسنز یا وائس چیئرمین کے خلاف عدم اعتماد لایا جاسکے۔ ان کے مطابق یہ ایک جمہوری عمل ہے۔
جموں کشمیر میں سنہ 2020 میں ڈی ڈی سی انتخابات ہوئے تھے، جس سے ضلع ترقیاتی کونسل کا قیام عمل میں لایا گیا۔ اس سے قبل یہاں پنچایتی نظام کے تحت یہ انتخابات نہیں ہوئے تھے۔ ڈی ڈی سی کی پانچ سالہ مدت سنہ 2025 میں ختم ہورہی ہے۔