کٹھوعہ (جموں کشمیر):دراصل سیکورٹی فورسز دوپہر 3.30 بجے کٹھوعہ کے لوہائی ملہار بلاک کے ماچھیڈی علاقے کے بدنوٹا میں تلاشی لے رہے تھے، جب عسکریت پسندوں نے گھات لگا کر ان پر گرینیڈ سے حملہ کر دیا۔ اس کے بعد فوج نے پورے علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔ عسکریت پسندوں اور سیکورٹی فورسز کے درمیان تصادم دوسرے روز بھی جاری ہے۔
حال ہی میں وزارت داخلہ میں ہوئی میٹنگ کے بعد پونچھ، راجوری، ریاسی، کٹھوعہ میں سرگرم 30 عسکریت پسندوں کی فہرست بنائی گئی ہے۔ عسکریت پسندوں اور ان کے مددگاروں کے خاتمے کے لیے اینمی ایجنٹس ایکٹ کو اصل شکل میں دوبارہ نافذ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس ایکٹ میں مدد کرنے والوں کی جائیداد ضبط کرنے سے لے کر عمر قید اور موت تک کی سزاؤں کی دفعات ہیں۔ اسے 1948 میں غیر ملکی عسکریت پسندوں اور دراندازوں کو ختم کرنے کے لیے بنایا گیا تھا۔ بعد میں اس میں ترمیم کر کے قانونی شکل دی گئی۔ سزا کم کر کے 10 سال کر دی گئی۔ فی الحال یو اے پی اے بھی لگایا ہے، لیکن یہ قانون اس سے بھی زیادہ سخت ہے۔
عسکریت پسندوں کے حملے کے بعد زخمی فوجیوں کو اسپتال لے جایا گیا۔ دو ماہ کے اندر فوج کی گاڑی پر یہ دوسرا حملہ ہے۔ اس سے قبل 4 مئی کو پونچھ کے شاہستار علاقے میں فضائیہ کے قافلے پر حملہ کیا گیا تھا جس میں کارپورل وکی پہاڑے شہید اور 4 دیگر فوجی زخمی ہوئے تھے۔
عسکریت پسندوں نے سیکورٹی فورسز کی دو گاڑیوں پر شدید فائرنگ کی۔ دونوں گاڑیاں سنائی ٹاپ جا رہی تھیں۔ ساتھ ہی دو دنوں میں فوج پر یہ دوسرا حملہ ہے۔ 7 جولائی کی صبح عسکریت پسندوں نے راجوری ضلع کے منجاکوٹ علاقے میں فوجی کیمپ پر حملہ کیا تھا۔ اس میں ایک فوجی زخمی ہوگیا۔ فوجیوں کی جوابی کارروائی کے بعد عسکریت پسند گھنے جنگل میں فرار ہوگئے۔ فوج اور پولیس سرچ آپریشن کر رہی ہے۔
وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے منگل کو کٹھوعہ حملے پر غم کا اظہار کیا۔ انہوں نے ایکس پر لکھا کہ ہمارے پانچ بہادر ہندوستانی فوجی کٹھوعہ کے بدنوٹا میں عسکریت پسندوں کے حملے میں شہید ہوئے۔ میں ان کی موت سے بہت غمزدہ ہوں۔ میری تعزیت ان کے اہل خانہ کے ساتھ ہے۔ مشکل کی اس گھڑی میں ملک ان کے ساتھ کھڑا ہے۔ میں اس بزدلانہ عسکریت پسندوں کے حملے میں زخمی ہونے والے فوجیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا گو ہوں۔ انسداد عسکریت پسندی کی کارروائیاں جاری ہیں۔ ہمارے فوجی امن و امان برقرار رکھنے کے لیے پرعزم ہیں۔