سرینگر (جموں کشمیر) :جموں کشمیر میں دوسرے مرحلے کے تحت مختلف سیاسی جماعتوں کے نامز امیدواروں کی جانب سے کاغذات نامزدگیاں داخل کرنے کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے۔ پیر کی صبح ڈی سی آفس سرینگر کے باہر اور اندر امیدواروں اور ان کے حامیوں کی گہما گہمی دیکھنے کو ملی۔ ایسے میں آج نیشنل کانفرنس کے سینئر رہنما اور عیدگاہ اسمبلی حلقہ انتخاب کے پارٹی کے نامزد امیدوار مبارک گُل نے اپنے کاغذات داخل کئے۔ ان کے ہمراہ پارٹی صدر فاروق عبداللہ کے علاوہ حامیوں کی خاصی تعداد بھی موجود تھی۔
لال چوک اسمبلی حلقے کے پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کے زہیب میر نے بھی اپنے کاغدات نامزدگی ریٹنرنگ آفیسر کے دفتر میں جمع کیے۔ اس کے علاوہ کئی آزاد امیدواروں نے بھی اپنی اپنی نامزدگیاں داخل کیں۔ اس بیچ دونوں جماعتوں کے حامی اپنے اپنے امیدوار اور پارٹی کے حق میں نعرے بازی کرتے ہوئے دیکھے گئے۔
اس موقع پر دونوں جماعتوں کے امیدواروں نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے پرویز الدین سے بات کرتے ہوئے اپنی جیت کا دعویٰ کیا اور کہا کہ ’’اس بار جموں وکشمیر کے وقار کی بات ہے جو یہاں کے لوگوں سے غیر آئینی اور غیر جمہوری طریقے سے چھینا گیا۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ لوگ موجودہ افسر شاہی سے بے حد تنگ آچکے ہیں اور یہاں کی عوام خود کو غیر محفوظ تصور کر رہی ہے۔ لوگوں کے معاملات کی سنوائی کہیں نہیں ہو رہی ہے اور لوگ بے حد تنگ آچکے ہیں۔ نامزد امیدواروں کے مطابق ’’اس کا واحد حل انتخابات کے زریعے اور عوامی حکومت کی تشکیل دے کر ہی نکالا جا سکتا ہے۔ ایسے میں امید ہے کہ جموں وکشمیر کے لوگ فرقہ پرست طاقت کو اپنے ووٹ سے جواب دیں گے۔‘‘