اردو

urdu

ETV Bharat / jammu-and-kashmir

سرینگر ڈی ڈی سی چیئرمین کرسی کے لئے دوستوں میں پھوٹ

JK Apni Party DDC members No confidence Motion پنچایتی راج قانون 1989 میں ترمیم کے بعد سرینگر ڈی ڈی سی نشست کے چیئرپرسن اور نائب چیئرپرسن کے لیے عدم اعتماد کی تحریک شروع کی گئی ہے۔ لوک سبھا انتخابات سے قبل یہ سیاسی اتھل پتھل کافی اہمیت کی حامل سمجھی جا رہی ہے۔

سرینگر ڈی ڈی سی چیئرمین کرسی کے لئے دوستوں میں پھوٹ
سرینگر ڈی ڈی سی چیئرمین کرسی کے لئے دوستوں میں پھوٹ

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Feb 26, 2024, 4:23 PM IST

سرینگر (جموں کشمیر) :پارلیمانی انتخابات سے قبل سرینگر ضلع کی ترقیاتی کونسل نشست پر قبضہ جمانے کے دوڑ میں جموں کشمیر اپنی پارٹی کے ارکان کے مابین پھوٹ پڑ گئی ہے اور وہ پارٹی کے ڈی ڈی سی چیئرپرسن اور نائب چیئرپرسن کو عہدے سے ہٹانے کے تاک میں ہیں۔ یہ پیش رفت جموں کشمیر انتظامیہ کے حالیہ فیصلے کے بعد ہوئی جب محکمہ دیہی ترقی نے پنچایتی راج قانون 1989 میں ترمیم کی۔ اس ترمیم کے مطابق ڈی ڈی سی ممبران، کونسل کے چیرپرسن اور نائب چیئرپرسن کے خلاف عدم اعتماد تحریک پیش کرنے کے اہل ہے اور چیرپرسن اور نائب چیئرپرسن کو عہدوں سے ہٹا سکتے ہیں۔

سرینگر ڈی ڈی سی چیئرمین کرسی کے لئے دوستوں میں پھوٹ

قانون کی ترمیم کے دو روز بعد ہی ضلع سرینگر کی ترقیاتی کونسل کے دس ممبران نے کونسل کے چیئرپرسن آفتاب ملک اور نائب چیئرپرسن بلال احمد بٹ کے خلاف ضلع ترقیاتی کمشنر سرینگر کے سامنے عدم اعتماد تحریک پیش کی۔ اس عدم اعتماد تحریک پر جلد ہی چیئرمین اور نائب چیئرپرسن کے خلاف فلور ٹیسٹ ہوگا جب ضلع کمشنر کونسل کے اجلاس کے لئے نوٹس جاری کریں گے۔

آفتاب ملک اور بلال احمد، اپنی پارٹی کے رکن ہیں۔ آفتاب ملک اپنی پارٹی کے صوبائی صدر اشرف میر کے کافی قریبی ساتھی ہے اور انہی کی سفارش پر انکو سنہ 2021 میں کونسل کا چیئرپرسن بنایا گیا تھا۔ یاد رہے کہ آفتاب ملک کے خلاف اس سے قبل دو عدم اعتماد تحریکیں پیش کی جا چکی ہیں تاہم قانون نہ ہونے کے سبب وہ بدستور چیرمین بنے رہے۔ تاہم اب قانون لاگو ہونے کے بعد وہ اس عہدے کی دہلیز پر کھڑے ہیں۔

سرینگر ڈی ڈی سی چیئرمین کرسی کے لئے دوستوں میں پھوٹ

حیران کن بات ہے کہ جن ممبران نے آفتاب ملک اور بلال احمد کے خلاف عدم اعتماد تحریک پیش کی ہے ان میں پانچ ممبران اپنی پارٹی سے منسلک ہے۔ ان ممبران میں شبیر احمد ریشی، قیصر گنائی، محمد شعبان چوپان، رضوانہ اختر، شائستہ اسلم شامل ہے۔ دیگر پانچ ممبران میں سے اعجاز حسین اور علی محمد بی جے پی کے ساتھ منسلک ہے۔ منظور احمد بٹ کانگریس کے رکن ہے، محمد یاسین آزاد رکن اور شمیمہ بانو پی ڈی پی کی رکن ہیں۔

مزید پڑھیں:دہلی نے ہمیں ڈیموکریٹک رائٹس سے دور رکھا ہے:الطاف بخاری

اپنی پارٹی کے ایک رکن نے نام مخفی رکھنے کے شرط پر ای ٹی وی بھارت کے نمائندے میر فرحت کو فون پر بتایا کہ جس وقت آفتاب ملک کو کونسل کا چیئرپرسن منتخب کیا گیا تھا اس وقت پارٹی قیادت نے یہ فیصلہ کیا تھا کہ آفتاب ملک کو پہلے اڑھائے سال تک چیئرپرسن رکھا جائے گا اور آخری اڑھائے سال تک شبیر احمد ریشی کو چیئرمین بنایا جائے گا۔ کونسل کی مدت پانچ برس ہوتی ہے۔ جموں کشمیر میں کونسلز کی مدت سنہ 2026 میں اختتام ہو رہی ہے۔

عدم اعتماد تحریک پیش کئے جانے کے بعد اپنی پارٹی کے ارکان - شبیر احمد ریشی اور قصیر گنائی - چیئرمین اور وائس چیئرمین کے عہدوں کے لئے انتخاب لڑنے کی تیاریاں کر رہے ہیں۔ جبکہ کونسل میں اپوزیشن سیاسی جماعت کانگریس کے رکن منظور احمد بٹ بھی چیئرمین عہدے کے لئے اپنی قسمت آزمائی کریں گے۔ منظور بٹ نے سنہ 2021 میں بھی چیئرمین عہدے کے لئے انتخابات لڑے تھے۔

بی جے پی کے ایک سینئر لیڈر نے کہا کہ کونسل کے عدم اعتماد تحریک پر چیئرمین اور نائب چیئرمین کا جب فلور ٹیسٹ کامیاب ہوگا، اس کے بعد ہی شبیر احمد ریشی اور قصیر گنائی پارٹی میں شامل ہوں گے۔ تاہم شبیر احمد ریشی نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ یہ افواہیں پھیلائی جا رہی ہیں جن میں کوئی صداقت نہیں، شبیر احمد ریشی نے مزید بتایا کہ انہوں اپنی پارٹی کے بل بوتے پر انتخابات لڑے تھے اور اس پارٹی کا دامن کبھی نہیں چھوڑیں گے اور نہ ہی قیصر گنائی اپنی پارٹی کو چھوڑیں گے۔

تاہم اب فلور ٹیسٹ کے بعد ہی یہ بات سامنے آئے گی کہ نیا چیئرمین اور نائب چیئرمین کون بنے گا اور اس دوران پس پردہ کیا سیاسی سرگرمیاں اور سودے بازی انجام دی جائے گی۔ اور کیا حکمران جماعت بی جی پی سرینگر میں کونسل کی کمان سنبھالنے میں کامیاب ہوگی؟

ABOUT THE AUTHOR

...view details