سرینگر:جموں و کشمیر حکومت نے جمعہ کے روز آئین کے آرٹیکل 311 کے تحت محکمہ تعلیم کے ایک سرکاری ٹیچر منظور احمد لاوے ضلع کولگام کے رہائشی کو برطرف کر دیا۔ مذکورہ ملازم پر ملک مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا گیا ہے، جس پر آئین کی دفعہ 311 کے تحت کاروائی عمل میں لاتے ہوئے اسے نوکری سے برخاست کر دیا گیا۔
انتظامیہ کے مطابق مذکورہ ملازم کی ملک مخالف سرگرمیاں قانون نافذ کرنے والے اداروں اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کی نوٹس میں آگئی تھیں اور ان سرگرمیوں کو جموں کشمیر کی امن و سلامتی کے مخالف اور عسکریت پسندی کو ہوا دینے کے مترادف پایا گیا۔
مذکورہ ملازم منظور احمد لاوے کے خلاف پولیس اسٹیشن ڈی ایچ پورہ، کولگام میں دو ایف آئی آر درج تھے۔ ان پر الزام تھا کہ 9 جولائی 2016 کو ڈی ایچ پورہ کولگام تھانہ پر حملہ کرنے والے لوگوں کے ہجوم کو اکسانے میں وہ شامل تھے۔ انہوں نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر ہجوم کو بھڑکایا تاکہ سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا جائے۔ اس عمل کے بعد ہجوم نے پولیس اسٹیشن ڈی ایچ پورہ کی طرف مارچ کیا اور پولیس اسٹیشن سے اسلحہ، گولہ بارود اور دیگر سرکاری املاک لوٹ لی اور بعد میں پولیس اسٹیشن کو آگ لگا دی۔
مزید پڑھیں: کرشی وگیان کیندر ملنگ پورہ کے تعاون سے اسٹیک ہولڈرز کا پروگرام منعقد
ETV Bharat / jammu-and-kashmir
جموں وکشمیر انتظامیہ نے ایک اور سرکاری ٹیچر کو نوکری سے برطرف کردیا - JK Government dismisses teacher
منظوراحمد لاوے سرکاری ملازم پرملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا گیا ہے،جس پر اسے آئین کی دفعہ 311 کے تحت کاروائی عمل میں لاتے ہوئے نوکری سے برخاست کر دیا گیا۔
Published : Mar 16, 2024, 8:39 AM IST
پولیس کے مطابق 10 ستمبر 2016 کو ایک اور واقعے میں مذکورہ شخص نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ ایک بے قابو ہجوم کی قیادت کی جس نے پولیس اور سکیورٹی فورسز کی مشترکہ پارٹی پر پتھراؤ کیا جس سے فائدہ اٹھاتے ہوئے مسلح بندوق برداروں نے پولیس پارٹی پر اندھا دھند فائرنگ کی۔ واضح رہے کہ اس سے قبل آئین ہند کی دفعہ 311 کے تحت ملک مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہونے کی پاداش می 56 سرکاری افسران و ملازمین کو نوکریوں سے برطرف کیا جا چکا ہے۔