سرینگر:جموں و کشمیر میں روزگار کے مواقع اور پاسپورٹ کے حصول کے لیے درکار پولیس کلیئرنس کے سخت عمل کے خلاف سجاد لون کی قیادت میں پیپلز کانفرنس سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔ یہ قدم سپریم کورٹ کے گزشتہ روز کے اس تاریخی فیصلے کے بعد اٹھایا جا رہا ہے، جس میں پورے بھارت میں جائیدادوں کی مسماری (Bulldozer Justice) کے معاملے پر رہنما اصول دیے گئے ہیں۔
ایم ایل اے ہندوارہ اور پیپلز کانفرنس کے چیئرمین سجاد لون نے سپریم کورٹ کے اس فیصلے کے ایک حصے کا حوالہ دیا ہے جس میں املاک کی مسماری کو خاندان کے خلاف ’اجتماعی سزا‘ قرار دیا گیا ہے۔ انہوں نے سماجی رابطہ گاہ ایکس پر لکھا: ’’کسی شخص کے رشتہ دار کے پولیس ریکارڈ کی وجہ سے منفی پولیس کلیئرنس سرٹیفکیٹ دینا بھی خاندان کے لیے اجتماعی سزا ہے۔ کشمیر میں یہ دورِ جہالت کی انصاف دہی ہے۔‘‘
پارٹی کے ترجمان عدنان اشرف نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ وہ وکلاء سے مشاورت اور اس معاملے کی تفصیلات جمع کر رہے ہیں، اور آئندہ چند ہفتوں میں سپریم کورٹ سے رجوع کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری نوکریوں اور پاسپورٹ کے لیے پولیس کی سخت ویریفیکیشن کا عمل ’اجتماعی سزا‘ کے مانند ہے کیونکہ کئی لوگوں کو ان کے رشتہ داروں کے ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہونے کی وجہ سے کلیئرنس نہیں دی جا رہی ہے۔